Connect with us

news

مسلح افراد نے تین پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھین لیا، شمالی وزیرستان

Published

on

شمالی وزیرستان کے علاقے شیواہ میں میں اسلحہ سے لیس 15 افراد نے تین پولیس اہلکاروں سے انکا اسلحہ چھین لیا
پولیس ذرائع کی اطلاع کے مطابق یہ تینوں اہلکار پولیو ٹیم کی سکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے تھے
پولیس کے مطابق شیواہ میں انسداد پولیو مہم کوفوری طور پر بند کر دیا گیا ہے۔شمالی وزیرستان
دوسری طرف اپر اور کزئی میں ڈبوری بادان کلے میں پولیو ٹیم پر مسلح افراد نے فائرنگ کر دی ہے
پولیس ذرائع کے مطابق فائرنگ سے پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور ایک پولیس افسر شہید جبکہ کے دوسرا زخمی ہو گیا ہے
ڈی ایس پی کا کہنا ہے کہ پولیس اور فرنٹیئر کور کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا ہے

news

وی پی این کی رجسٹریشن کے نئے اقدامات :30 لاکھ فری لانسرز متاثر ہونے کا خدشہ چیئرمین (پاشا)

Published

on

پاکستان سافٹ ویئر ہاؤس ایسوسی ایشن (پاشا) کے چیئرمین سجاد مصطفیٰ سید نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ کے مسائل اور وی پی این کی رجسٹریشن کے نئے اقدامات کے باعث بڑی آئی ٹی کمپنیوں نے پاکستان سے باہر جانے کی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے وی پی این کی رجسٹریشن کے لیے ایک نیا سسٹم متعارف کرایا ہے، جس کے تحت ہر یوزر کو اس بات کا انکشاف کرنا ہوگا کہ وہ کہاں سے اسٹیٹک آئی ڈی حاصل کر رہا ہے، اور پی ٹی اے اسے اجازت دے گا۔
سجاد مصطفیٰ سید نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری اس سسٹم کو مؤثر طریقے سے استعمال نہیں کر پائے گی کیونکہ جب بھی کوئی شخص رجسٹریشن کے لیے کوشش کرتا ہے، اسے ایک نیا آئی پی ایڈریس ملتا ہے اور رجسٹر ہونے میں تقریباً 8 گھنٹے لگتے ہیں۔ اس سے ملک کے تقریباً 30 لاکھ فری لانسرز متاثر ہوں گے، جو ماہانہ 100 سے 200 ڈالر کماتے ہیں۔ ان فری لانسرز کو اس عمل میں اتنا وقت ضائع کرنے پر کام نہیں ملے گا، اور جب تک وہ پی ٹی اے کی اجازت نہیں حاصل کرتے، کام کا سلسلہ رک جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس صورتحال میں کوئی بھی کمپنی ایسے افراد کو کام دینے کے لیے تیار نہیں ہوگی، جس سے پاکستان کی آئی ٹی صنعت کو شدید نقصان ہو سکتا ہے۔چیئرمین پاکستان سافٹ ویئر ہاؤس ایسوسی ایشن (پاشا)، سجاد مصطفیٰ سید نے وی پی این کی رجسٹریشن کے نئے نظام پر مزید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کا ایک اور بڑا مسئلہ یہ ہے کہ جب پاکستانی فری لانسرز وی پی این کے ذریعے غیر ملکی کمپنیوں سے کام کرتے ہیں تو یہ کمپنیاں اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ درمیان میں کوئی تیسرا فریق نہ ہو جو ان کی معلومات تک رسائی حاصل کرے۔ اگر انہیں یہ علم ہوتا ہے کہ پی ٹی اے کے ذریعے ایک تیسری قوت دونوں فریقین کی سرگرمیوں کو مانیٹر کر رہی ہے، تو وہ فوری طور پر معاہدے ختم کر دیں گے۔ سجاد مصطفیٰ سید نے کہا کہ اس کے نتیجے میں پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کو جو نقصان ہو سکتا ہے، اس کا محتاط اندازہ ایک ارب ڈالر کے قریب بنتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وی پی این کی رجسٹریشن کا یہ طریقہ پاکستان میں قابل عمل نہیں ہے اور اگر یہ نافذ بھی ہو جائے تو یہ قومی سلامتی کے مسائل کو حل نہیں کرتا۔ ان کے مطابق، اگر کوئی شخص دہشتگردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہو سکتا ہے، تو وہ وی پی این رجسٹر بھی کرا سکتا ہے اور اس کی نیت کا کسی کو علم نہیں ہوتا۔ سجاد مصطفیٰ سید نے کہا کہ دہشتگردی کے مسائل عالمی سطح پر ہیں اور اس میں پاکستان بھی متاثر ہے، لیکن ان مسائل کو حل کرنے کے لیے اس طرح کے اقدامات کا طریقہ غلط ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب وی پی این رجسٹرڈ ہوتا ہے، تو ڈیٹا ایک محفوظ طریقے سے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوتا ہے، اور اس کے ذریعے وی پی این استعمال کرنے والوں کو پکڑنا اتنا آسان نہیں ہوتا۔ اس لیے یہ نظام قومی سلامتی کے لیے اتنا مؤثر ثابت نہیں ہو سکتا۔

جاری رکھیں

news

نان فائلر اور نیل فائلر سمیت غیر رجسٹرڈ امیر افراد کے خلاف کاروائی کا انفورسمنٹ پلان تیارایف بی آر

Published

on

وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نان فائلرز اور نیل فائلرز سمیت غیر رجسٹرڈ امیر افراد کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان تیار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے اس پلان کے نفاذ کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں اور فیلڈ فارمیشن کی سطح پر اس پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔
اس پلان کا مقصد اُن افراد کے خلاف کارروائی کرنا ہے جو ٹیکس ادا نہیں کرتے، آمدنی اور اثاثے چھپاتے ہیں، یا صفر آمدنی ظاہر کرتے ہیں۔ ایف بی آر کے مطابق، ان اقدامات سے ٹیکس نیٹ ورک کو بڑھانے اور خزانے میں اضافہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ ملک کی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے۔چیئرمین ایف بی آر کی منظوری کے بعد، فیلڈ فارمیشنز نے ہائی نیٹ ویلتھ افراد کو نوٹسز جاری کرنے کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پہلے مرحلے میں ایف بی آر پانچ ہزار نان فائلرز کو نوٹسز جاری کرے گا، جن سے 7 ارب روپے کی آمدنی متوقع ہے۔
ایف بی آر کے ڈیش بورڈ کے ذریعے ان نوٹسز کی ٹریکنگ کی جائے گی۔ ان نوٹسز کو ان افراد تک پہنچانے کے لیے دو لاکھ نان فائلرز کے ٹرانزیکشن ڈیٹا کا ڈیسک آڈٹ اور داخلی تجزیہ کیا جائے گا۔ اس تجزیے کے بعد، آنے والے ہفتے میں ان پانچ ہزار افراد کو نوٹسز ارسال کیے جائیں گے۔
یہ افراد غالباً وہ ہیں جو تین گاڑیوں کے مالک ہیں، بینک اکاؤنٹس میں 100 ملین روپے رکھتے ہیں، کریڈٹ کارڈ کے بلوں میں ماہانہ 200,000 روپے ادا کرتے ہیں، اور اپنے بچوں کو نجی اسکولوں میں بھیجتے ہیں۔ ان افراد کی مجموعی دولت کا تخمینہ 26 سے 27 ارب روپے لگایا گیا ہے، اور ان سے 7 ارب روپے کی آمدنی کی توقع ہے۔
ہر فرد کی اوسط نیٹ ورتھ تقریباً 5.4 ملین روپے ہے، اور وہ ممکنہ طور پر 1.4 ملین روپے انکم ٹیکس ادا کرسکتے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد ٹیکس نیٹ کو بڑھانا اور ملک کی معیشت کو مستحکم کرنا ہے

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~