Connect with us

news

ورلڈمیری ٹائم ڈے

Published

on

WMD

میری ٹائم کا عالمی دن ستمبر کی آخری جمعرات کو منایا جاتا ہے۔ یہ سمندری تحفظ، سلامتی اور سمندری ماحول کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے

بین الاقوامی شپنگ عالمی تجارت کا 80 فیصد سے زیادہ دنیا بھر کے لوگوں اور برادریوں کو منتقل کرتی ہے۔ شپنگ زیادہ تر سامان کے لئے بین الاقوامی نقل و حمل کا سب سے موثر اور لاگت مؤثر طریقہ ہے۔ یہ عالمی سطح پر سامان کی نقل و حمل کا ایک قابل اعتماد، کم لاگت ذریعہ فراہم کرتا ہے، تجارت کو آسان بناتا ہے اور قوموں اور لوگوں کے درمیان خوشحالی پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے.
دنیا ایک محفوظ، محفوظ اور موثر بین الاقوامی شپنگ صنعت پر انحصار کرتی ہے، جو پائیدار انداز میں مستقبل کی پائیدار سبز اقتصادی ترقی کے لئے کسی بھی پروگرام کا ایک لازمی جزو ہے.پائیدار شپنگ اور پائیدار بحری ترقی کا فروغ آنے والے سالوں میں آئی ایم او کی اہم ترجیحات میں سے ایک ہے۔ لہذا، توانائی کی کارکردگی، نئی ٹیکنالوجی اور جدت طرازی، میری ٹائم تعلیم اور تربیت، میری ٹائم سیکیورٹی، میری ٹائم ٹریفک مینجمنٹ اور میری ٹائم انفراسٹرکچر کی ترقی: ان اور دیگر امور کا احاطہ کرنے والے عالمی معیارات کی ترقی اور نفاذ ایک سبز اور پائیدار عالمی سمندری نقل و حمل کے نظام کے لئے ضروری ادارہ جاتی فریم ورک فراہم کرنے کے آئی ایم او کے عزم کو تقویت دے گا

اس سال کا موضوع ، مستقبل کو نیویگیٹ کرنا: سب سے پہلے حفاظت! سمندری ماحول کے تحفظ کے ساتھ ساتھ سمندری تحفظ اور سلامتی کو بڑھانے کے لئے بین الاقوامی میری ٹائم آرگنائزیشن کے کام کی عکاسی کرتا ہے ، جبکہ اس کے ریگولیٹری ترقیاتی عمل کو محفوظ طریقے سے تکنیکی تبدیلی اور جدت طرازی کی تیز رفتار کی توقع کرتا ہے۔
یہ موضوع نئی اور موافق ٹیکنالوجیز سے پیدا ہونے والے حفاظتی ریگولیٹری مضمرات کی مکمل رینج پر توجہ مرکوز کرنے اور جہازوں سے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کے اقدامات سمیت متبادل ایندھن کے تعارف پر توجہ مرکوز کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے ، کیونکہ آئی ایم او شپنگ کی حفاظت اور کارکردگی کو برقرار رکھنے اور ممکنہ طور پر بہتر بنانے کی کوشش کرتا ہے ، تاکہ سمندری بین الاقوامی تجارت کا بہاؤ ہموار اور موثر رہے۔اس کا موضوع پائیدار ترقی کے لئے اقوام متحدہ کے 2030 ایجنڈا اور پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) خاص طور پر ایس ڈی جی 7 سے بھی منسلک ہے تاکہ صاف توانائی کی تحقیق اور ٹکنالوجی تک رسائی کو آسان بنا کر سستی ، قابل اعتماد ، پائیدار اور جدید توانائی تک رسائی کو یقینی بنایا جاسکے۔ پائیدار، جامع اور پائیدار اقتصادی ترقی، مکمل اور پیداواری روزگار اور سب کے لئے مہذب کام کو فروغ دینے پر ایس ڈی جی 8؛ لچکدار بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، جامع اور پائیدار صنعت کاری کو فروغ دینے اور جدت طرازی کو فروغ دینے پر ایس ڈی جی 9؛ آب و ہوا کی تبدیلی اور اس کے اثرات سے نمٹنے کے لئے فوری اقدامات کرنے پر ایس ڈی جی 13؛ اور پائیدار ترقی کے لئے سمندروں ، سمندروں اور سمندری وسائل کے تحفظ اور پائیدار استعمال پر ایس ڈی جی 14۔

Shipping WMD

news

انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے،عمران خان

Published

on

سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر نے ان سے احتجاج ملتوی کرنے کی پیشکش کی تھی، تاکہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے۔ عمران خان نے بتایا کہ ان کا مطالبہ تھا کہ انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے، لیکن حکومت نے اس مطالبے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
عمران خان نے کہا کہ مذاکرات چلتےرہے مگر یہ واضح ہو گیا کہ حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور صرف احتجاج ملتوی کرانا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی، اور حکومت کے پاس موقع تھا کہ وہ انہیں رہا کر دیتی، لیکن یہ ظاہر ہو گیا کہ حکومت معاملہ کو طول دینا چاہتی ہے اور اصل طاقت وہی ہے جو یہ سب کچھ کروا رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اس سب کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں اور وہ قانون سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ان پر مزید کیسز بنائے جا رہے ہیں، اور اس صورتحال کو “بنانا ریپبلک” کہا جا رہا ہے۔ عمران خان نے وکلا، ججز، مزدوروں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ 24 نومبر کو احتجاج کے لیے باہر نکلیں۔عمران خان نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی تھی، مگر اس کے باوجود حکومت نے پہلے ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ ان کی رہائی نہیں ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہمارے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا، اور 24 نومبر کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بڑا احتجاج ہوگا کیونکہ وہ آزاد ممالک میں رہتے ہیں اور اگر حکومت بات چیت میں سنجیدہ ہے تو ان کے گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ جیل میں رہتے ہوئے ان پر 60 کیسز درج کیے جا چکے ہیں، اور نواز شریف کے حوالے سے بھی سوال اٹھایا کہ انہوں نے کتنے شورٹی بانڈز جمع کروائے تھے اور بائیو میٹرک بھی ائیرپورٹ تک گئی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو مذاکرات ہو رہے ہیں، ان میں سنجیدگی نہیں ہے، اور ان مذاکرات کا مقصد صرف وقت گزارنا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ میں تمام گرفتار افراد کی رہائی شامل ہے، اور جب تک ان لوگوں کو رہا نہیں کیا جاتا، مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام اہم کیسز میں ان کی ضمانت ہو چکی ہے لیکن اس کے باوجود رہائی نہیں دی گئی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مذاکرات میں سنجیدگی کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتیں۔

جاری رکھیں

news

عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمہ میں پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، انسداد دہشت گردی عدالت

Published

on

عمران خان

راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمے میں 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ یہ فیصلہ اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران سنایا گیا، جہاں عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر اور حکومتی پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل پیش کیے۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر، ظہیر شاہ نے عدالت میں عمران خان کے 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی، اور ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کال پر، جس میں دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود، مظاہرین نے سرکاری املاک پر حملے کیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 28 ستمبر کو ہونے والے احتجاج کی منصوبہ بندی اڈیالہ جیل میں کی گئی تھی اور وہیں سے اس احتجاج کے لیے کال دی گئی تھی۔
عدالت نے حکومتی پراسیکیوٹر کی درخواست پر عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی 5 روزہ مدت منظور کر لی۔عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ڈیڑھ سال سے اڈیالہ جیل میں قید تنہائی میں ہیں، وہ جیل میں رہ کر کیسے اتنی بڑی منصوبہ بندی کرسکتے ہیں؟ یہ مقدمہ سیاسی انتقامی کارروائی ہے اور درج متن مفروضوں پر مبنی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے پراسیکیوٹر کی جانب سے 15 دن کے ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عمران خان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو 26 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ عمران خان سے جیل کے اندر ہی تفتیش کی جائے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی پر 28 ستمبر کو راولپنڈی میں احتجاج پر اکسانے کا کیس ہے جس میں توشہ خانہ ٹو سے ضمانت ملنے کے بعد گزشتہ روز ان کی گرفتاری ڈالی گئی تھی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~