Connect with us

news

تحفظات کے باوجود وائس چانسلرز کی تقرریاں:گورنر پنجاب

Published

on

MARYAM NAWAZ CM

گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان جو کہ سرکاری جامعات کے چانسلر بھی ہیں نے کسی بھی وائس چانسلر کی تعیناتی کی منظوری نہیں دی، گورنر کے پاس 13 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تعیناتی کی سمریاں وزیراعلی ہاوس کی جانب سے بھجوائی گئیں جن میں سے بعض پر گورنر پنجاب نے تحفظات کا اظہار کیا۔ جس پر ن۔لیگ اور پیپلز پارٹی کے سرکردہ رہنمائوں میں اس حوالے سے بیٹھک بھی ہوئی۔ تاہم گورنر ہاوس ذرائع کے مطابق سمریاں موجود ہیں، کسی پر بھی دستخط نہیں کیے گئے۔ تاہم ذرائع کے مطابق دوسری جانب گزشتہ روز محکمہ ہائیر ایجوکیشن کی جانب سے جامعات میں وائس چانسلر کی تعیناتی کے نوٹفکیشن بھی جاری کر دیے گیےہیں جن میں گورنر چانسلر کی سفارشات کا کوئی تذکرہ نہیں ہے۔ قانون کے مطابق گورنر پنجاب پر دس روز میں وزیراعلی پنجاب کی بھیجی گئ سمری پر جواب دینا لازم ہے۔اگر کوئی جواب نہ دیا جائے تو 14 روز بعد سمری خود ہی منظور ہوجاتی ہے۔ کوئی سمری منظور نہ ہونے دی جائے تو اس کے کے لیے گورنر ہاوس کو وزیراعلی پنجاب کی سمری پر اعتراض لگانا ضروری ہے جو کہ نہیں لگایا گیا۔ گورنر پنجاب تحفظات کا اظہار کرتے رہے تاہم ذرائع کے مطابق اعتراض لگا کر سمری واپس نہیں بھجوائی گئی۔

ذرائع کے مطابق دونوں سیاسی جماعتوں میں مفاہمت کے ساتھ ایسا کیا گیا ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر محمد علی شاہ نے وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی کا چارج سنبھال لیا،انہیں چار سال کے لیے پنجاب یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کیا۔ڈاکٹر محمد علی شاہ پنجاب یونیورسٹی کے 64 ویں وائس چانسلر ہیں، ںپروفیسر ڈاکٹر محمد علی شاہ ایک ممتاز ماہر تعلیم ہیں۔ حیاتیاتی علوم کے شعبے میں ماہر ہیں ڈاکٹر محمد علی پنجاب یونیورسٹی سے ایم ایس سی کے علاوہ یونیورسٹی آف ویلز، یو کے (1999) سے پی ایچ ڈی اور یونیورسٹی آف مسوری، یو ایس اے (2008) سے پوسٹ ڈاک کی ۔ڈاکٹر محمد علی جی سی یو فیصل آباد، قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد اور بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں بطور وائس چانسلر فرائض انجام دے چکے ہیں۔ ڈاکٹر محمد علی نے اپنے تدریسی کیریئر کا آغاز لارنس کالج، مری میں بطور لیکچرار کیاڈاکٹر محمد علی شاہ کو تین مرتبہ بیسٹ یونیورسٹی ٹیچر ایوارڈ بھی ملا۔ڈاکٹر محمد علی شاہ کے 235 پیپرز بین الاقوامی و قومی جرائد میں شائع ہو چکے ہیں ڈاکٹر محمد علی شاہ نئے ادارے قائم کرنے میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں ڈاکٹر محمد علی کے تحقیق اور تدریسی مہارت کے لیے 19 سے زائد قومی اعزازات شامل ہیں ۔ڈاکٹر محمد علی پاکستان اکیڈمی آف سائنسز گولڈ میڈل، بہترین یونیورسٹی ٹیچر ایوارڈ، تمغہ امتیاز، اور ستارامتیاز حاصل کر چکے ہیں ۔ڈاکٹر محمد علی شاہ وفاقی وائس چانسلرزسرچ کمیٹی کے ممبر بھی رہے ہیں ۔ڈاکٹر محمد علی شاہ پنجاب کی ایکریڈیٹیشن کمیٹی کے چیئرمین ہیں اور متعدد یونیورسٹیوں میں مختلف سنڈیکیٹس، سینیٹ اور کمیٹیوں کے ممبر رہ چکے ہیں۔ سابق واس چانسلر ڈاکٹر ناصر حیات رجسٹرار محمد آصف ڈینز ۔چرمین اورفیکلٹی ممبرز کی بڑی تعداد نے وی سی کا استقبال کیا اور پھول دیے۔ٹیچنگ سٹاف ایسوسی ایسن کے صدر ڈاکٹ امجد حسین اور سیکرٹری جنرل ڈاکٹر آصف رفیق بھی استقبال کرنے والوں میں شامل تھے اس موقع پر ڈاریکٹر پنجاب ایچ ای سی ڈاکٹر تنویر قاسم بھی موجود تھے۔ڈاکٹر شاہد منیر نے جواننگ کے بعد گفتگو کرتے ہوکہا کہ یو ا ی ٹی کی ترقی واستحکام کے لیے بطور ٹیم مل کر چلیں گےیوای ٹی میں بطورواس چانسلر میرا انتخاب اعزاز کی بات ہے۔ڈاکٹر شاہد منیرحکومت کے اعتماد پر پورا اترنے کی کو شش کرونگا۔ڈاکٹر شاہد منیر یوای ٹی کی ساکھ کی بحالی اساتذہ وملازمین کی فلاح وبہبود کے لیے دن رات کام کریں گے۔ڈاکٹر شاہد منیر یوای ٹی کی ورلڈ رینکنگ میں پوزیشن بہتر بنایں گے تعلیمی سہولیات اور وسال کو مزید ۔بہتر کریں گے


معروف سائنس دان و ماہر تعلیم پروفیسر ڈاکٹر عاکف انور چودھری نے یونیورسٹی آف ایجوکیشن لاہور کے وائس چانسلر کے عہدے کا چارج سنبھال لیا۔ پروفیسر ڈاکٹر عاکف انور چودھری قبل ازیں کامسیٹس یونیورسٹی میں بطور پروفیسر بائیو ٹیکنالوجی اور سربراہ انٹرڈیسپلنری ریسرچ سنٹر ان بائیومیڈیکل میٹریلز خدمات سر انجام دے رہے تھے۔ ڈاکٹر عاکف نے بائیو ٹیکنالوجی کے میدان میں 80 سے زائد تحقیقی مقالہ جات شائع کیے جبکہ کئی ملین ڈالرز کے ریسرچ پراجیکٹس بھی حاصل کئے۔ انہوں نے 2008ء میں کوئین میری یونیورسٹی آف لندن (برطانیہ) سے بائیو میٹریلز کے شعبہ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ یونیورسٹی آف ایجوکیشن، لاہور پہنچنے پر جامعہ کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد افضل، ڈائریکٹر/پرنسپلز، فیکلٹی، رجسٹرار سمیت انتظامی افسروں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے نو تعینات وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عاکف انور چودھری نے کہا کہ اساتذہ کی تعلیم و تربیت کے حوالے سے بننے والی ملک کی پہلی جامعہ کے وائس چانسلر کی ذمہ داری سنبھالنا میرے لئے کسی بڑے اعزاز سے کم نہیں، بلاشبہ یونیورسٹی نے ملک میں معیاری تعلیم و تربیت و تحقیق کے میدان میں گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ جامعہ کی مزید تعمیر اور ترقی کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے

news

واٹس ایپ کا نیا اسٹیٹس شیئرنگ فیچر: پرائیویسی کے ساتھ ری شیئرنگ ممکن

Published

on

واٹس ایپ


واٹس ایپ نے حال ہی میں ایک نیا اور دلچسپ فیچر متعارف کرایا ہے جسے “Allow Sharing” کہا جاتا ہے۔ اس فیچر کے ذریعے صارفین کو یہ موقع ملے گا کہ وہ اپنے اسٹیٹس اپ ڈیٹس دوسروں کے ساتھ شیئر کر سکیں۔ لیکن یہ فیچر ڈیفالٹ کے طور پر غیر فعال رہے گا تاکہ صارفین کی پرائیویسی کا خیال رکھا جا سکے۔ اگر کوئی صارف “Allow Sharing” کو فعال کرتا ہے، تو دوسرے صارفین اس کے اسٹیٹس کو اپنے اسٹیٹس میں ری پوسٹ کر سکیں گے، مگر اس دوران اصل صارف کا فون نمبر یا ذاتی معلومات ظاہر نہیں ہوں گی۔ مزید برآں، واٹس ایپ نے “Accounts Center” کی مدد سے صارفین کو یہ سہولت بھی فراہم کی ہے کہ وہ اپنے واٹس ایپ اسٹیٹس کو انسٹاگرام اور فیس بک پر براہ راست شیئر کر سکیں۔ یہ اپڈیٹ سوشل میڈیا انضمام کو مزید مؤثر اور محفوظ بناتی ہے۔

جاری رکھیں

news

قدیم اشرافیہ خاتون کی 5000 سال پرانی لاش کا معمہ حل

Published

on

قدیم لاش


پانچ ہزار سال بعد ایک قدیم لاش کا معمہ آخرکار حل ہو گیا ہے، جس کا تعلق ایک اشرافیہ خاتون سے بتایا جا رہا ہے۔ یہ لاش ایک قدیم مقبرے سے ملی، جہاں زیورات، ظروف، ہتھیار اور آرائشی اشیاء بھی برآمد ہوئیں، جو اس کے اعلیٰ سماجی رتبے کی علامت ہیں۔ ڈی این اے ٹیسٹ اور کاربن ڈیٹنگ سے یہ بات سامنے آئی کہ خاتون کا تعلق غالباً میسوپوٹیمیا، مصر یا چین جیسی کسی قدیم تہذیب سے تھا اور یہ لاش تقریباً 3000 قبل مسیح کی ہے۔ دفنائے جانے کا خاص انداز، ہڈیوں کی مضبوطی، دانتوں کی حالت اور تابوت کی نفاست اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ خاتون اعلیٰ معیارِ زندگی گزارتی تھیں۔ یہ دریافت نہ صرف قدیم طبقاتی نظام کو اجاگر کرتی ہے بلکہ یہ بھی بتاتی ہے کہ اُس دور میں خواتین کو بھی اہم سماجی مقام حاصل تھا، کم از کم کچھ تہذیبوں میں تو ضرور۔ یہ انکشاف قدیم تمدن، رسومات اور معاشرتی ساخت پر نئی روشنی ڈالتا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~