Connect with us

news

پاکستان نے آئی ایم ایف کی شرط پر 330 ارب کی سبسڈی ختم کرنے کی منظوری دے دی

Published

on

آئی ایم ایف

وفاقی حکومت پاکستان نے آئی ایم ایف کی دوسری شرط پورے کرنے کے لیے سٹیٹ بینک آف پاکستان سے 330 ارب روپے کی سبسڈی والی ایکسپورٹ فنانسنگ سکیم کو مرحلہ وار ختم کرنے کی اجازت دی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں فیصلہ ہوا، جن میں ای سی سی کے 3 دیگر ارکان وزیر پیٹرولیم، وزیر بجلی اور وزیر سرمایہ کاری متوجہ ہوئے جہاں وزارت خزانہ کی درخواست پر ای سی سی فیصلہ کیا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے 330 ارب روپے کے طویل المدتی فنانسنگ سہولت (ایل ٹی ایف ایف) پورٹ فولیو کو مرحلہ وار ایگزم بینک کو منتقل کیا جائے گا، جس میں رواں مالی سال کے نئے پورٹ فولیو کے لیے ایل ٹی ایف ایف سبسڈی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کے ذریعے 1 ارب روپے سے زیادہ کی تقم مختص کی جائے گی۔ وزارت خزانہ کی سمری سے اس بات کا پتہ چلا ہے کہ آئی ایم ایف کو قءون کے تحت اور ایل ٹی ایف ایف کے ایگزم بینک کو مرحلہ وار ختم کرنے کے منصوبے کے تحت سٹیٹ بینک کا 330 ارب روپے کا پورٹ فولیو ایگزم بینک کے حوالے کر دیا جائے گا، اس کے علاوہ ایگزم بینک کی جانب سے 210 ارب روپے کے نئے یا اضافی ایل ٹی ایف ایف پورٹ فولیو پر عملدرآمد بھی کیا جائے گا، ایگزم بینک سبسڈی کے دعوؤں پر اکشن لےگی، اور سرکاری ایجنٹ کی حیثیت سے اس کے مطابق تقسیم کرے گی۔

اجلاس کے حصے داروں کو اس بات کے بارے میں مطلع کیا گیا کہ موجودہ اور نئے پورٹ فولیو کی بنا پر سبسڈی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے حکومت کے ذمہ 91 ارب 46 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت کا اندازہ لگایا گیا ہے، ایگزم بینک ایکسپورٹ امپورٹ بینک آف پاکستان ایکٹ 2022ء کے تحت استعمال کے لیے قائم کیا گیا تاکہ برآمدات کی وسعت و ان کی حوصلہ افزائی کو وسعت دیتے ہوئے متبادل درآمدات بڑھا جاسکے جبکہ سنہری سالوں سے برآمدات کو وسعت دینے اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے سٹیٹ بینک 2007ء سے ایکسپورٹ فنانس سکیم (ای ایف ایس) اور ایل ٹی ایف ایف کے تحت دو طریقوں سے ری فنانس کی سہولت پیش کر رہا ہے۔
However, it has been informed that آئی ایم ایف توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت ایک وعدہ ری فنانسنگ سکیموں میں سٹیٹ بینک کی آپریشنل شمولیت کو مرحلہ وار ختم کرنے سے متعلق تھا، ری فنانس سکیمیں اسٹیٹ بینک کے ذریعے 1973ء سے برآمد کنندہ کے لئے دستیاب ہیں لیکن اب اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ مذکورہ سکیموں کو ایگزم بینک کے ذریعے انجام دیا جائے گا، ای سی سی اور کابینہ کی جانب سے 2023ء میں منظور کردہ ٹرم شیٹ کے تحت سٹیٹ بینک کے ای ایف ایس پورٹ فولیو کو ایگزم بینک کو منتقل کرنے کا عمل جاری ہے جس کے بعد ایل ٹی ایف ایف کو مرحلہ وار ختم کرنے کی ضرورت تھی۔

news

شہباز شریف: معیشت مستحکم، بلوچستان ہائی وے منصوبہ، اسلام آباد ترقی کی راہ پر

Published

on

شہباز شریف

اسلام آباد میں جناح سکوائر مری روڈ انڈر پاس کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اجتماعی کوششوں اور ٹیم ورک کے نتیجے میں پاکستان کی معیشت مستحکم ہوئی ہے اور اب ملک ترقی اور خوشحالی کے سفر پر چل پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس اعتماد، حوصلے اور عزم کے ساتھ ٹیم پاکستان نے معاشی بحران کا مقابلہ کیا، اسی جذبے سے ہم ترقی کی منازل بھی طے کریں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر بھی پاکستان کی معیشت کی بہتری کو سراہا جا رہا ہے اور عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کے آؤٹ لک کو مستحکم قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام صوبوں کو ساتھ لے کر چلنا حکومت اور مسلح افواج کا وژن ہے، بلوچستان کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے اور اس کے عوام کی ضروریات کے مطابق منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا خونی ٹریک جو ہزاروں جانوں کا نگل چکا ہے، اب اسے جدید ہائی وے میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ یہ منصوبہ دو سال میں تین سو ارب روپے سے زائد کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔ این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کا حصہ دوگنا کر دیا گیا ہے تاکہ اس صوبے کے عوام کو ترقی کے یکساں مواقع مل سکیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان میں سڑکوں کے منصوبے کی مخالفت کرنے والے تنگ نظر لوگ ہیں، مگر ہم بلوچستان کے عوام کی خواہشات کے مطابق منصوبے مکمل کریں گے۔

اسلام آباد کی ترقی کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ شہر میں توسیع، تزئین اور سہولیات کے منصوبے تیزی سے جاری ہیں، ٹریفک کے بہاؤ میں بہتری آ چکی ہے اور شہر کے ہر کونے میں پھولوں کی بہار نے خوبصورتی میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے مری روڈ انڈر پاس کو ساٹھ دن کے بجائے پینتیس دن میں مکمل کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے اور مجھے ان پر مکمل یقین ہے کہ وہ یہ کام وقت سے پہلے مکمل کریں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ صرف شہباز سپیڈ یا محسن نقوی سپیڈ نہیں بلکہ پاکستان سپیڈ ہے۔ اس موقع پر محسن نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے دیگر چوکوں پر بھی کام شروع ہو چکا ہے اور بلیو ایریا میں پارکنگ پلازہ کو فعال کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اب اسلام آباد ترقی، خوبصورتی اور سہولتوں کا گہوارہ بننے جا رہا ہے۔

جاری رکھیں

news

زمین سے باہر زندگی کے آثار: K2-18b سیارے پر حیران کن دریافت

Published

on

K2-18b

غیر ملکی سائنسدانوں نے ایک اہم پیشرفت میں زمین کے علاوہ ایک دور دراز سیارے پر زندگی کے ممکنہ آثار دریافت کر لیے ہیں، جسے اب تک کا سب سے مضبوط اشارہ قرار دیا جا رہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق یہ آثار سیارہ K2-18b پر ملے ہیں، جو زمین سے 120 نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے اور ایک دوسرے ستارے کے گرد گردش کر رہا ہے۔ یہ سیارہ ہمارے نظام شمسی سے باہر ہے۔

محققین نے جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کے ذریعے K2-18b کے ماحول میں دو اہم گیسوں، ڈائمتھائل سلفائیڈ (DMS) اور ڈائمتھائل ڈسلفائیڈ (DMDS) کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے۔ زمین پر یہ گیسیں عام طور پر سمندری مائیکرو جانداروں جیسے فائٹوپلانکٹن سے پیدا ہوتی ہیں، جو مائکروبیل حیات کی موجودگی کا مظہر ہیں۔

اگرچہ سائنسدانوں نے واضح کیا ہے کہ یہ دریافت براہ راست زندگی کا ثبوت نہیں بلکہ حیاتیاتی عمل کی ممکنہ موجودگی کی طرف ایک مضبوط اشارہ ہے، تاہم یہ ایک نئی امید اور فلکیاتی تحقیق میں پیشرفت کی علامت ہے۔

کیمبرج یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے معروف فلکیاتی طبیعیات دان نکو مدھوسودھن، جو اس تحقیق کے مرکزی مصنف ہیں، نے کہا:

“یہ پہلا موقع ہے کہ ہمیں کسی اجنبی دنیا سے ایسے اشارے ملے ہیں جو ممکنہ طور پر حیات کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا:

“یہ دریافت نظام شمسی سے باہر زندگی کی تلاش میں ایک اہم تبدیلی کا لمحہ ہے۔ ہم نے یہ ثابت کیا ہے کہ موجودہ ٹیکنالوجی کے ذریعے ممکنہ قابل رہائش سیاروں میں حیاتیاتی نشانات کی شناخت ممکن ہے۔”

ماہرین کے مطابق، یہ دریافت فلکیات میں مشاہداتی دور کی طرف ایک قدم ہے، جہاں دور دراز سیاروں کے ماحول کا بغور مطالعہ کر کے زندگی کے امکانات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ تاہم، سائنسدانوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ ان اشاروں کی تصدیق کے لیے مزید مشاہدات اور تحقیق درکار ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~