Connect with us

news

سیکورٹی فورسز دہشت گردی کے شبہ میں کسی بھی شخص کو تین ماہ تک حراست میں لے سکیں گی۔

Published

on

وفاقی کابینہ کو حالیہ اجلاس میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں سیکیورٹی کی صورتحال موجودہ قانونی فریم ورک سے باہر ہو گئی ہے جس پر بھرپور اور سخت ردعمل سامنے آیا۔ حکومتی ذرائع کے مطابق، وزارت داخلہ نے وفاقی کابینہ کو آگاہ کیا کہ بلوچستان میں باغی گروپ اور دہشت گرد نیٹ ورک زیادہ منظم ہو چکے ہیں، اور وہ پہلے سے زیادہ مربوط کارروائیاں شروع کر رہے ہیں، اس لیے صوبے میں خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔ اسی لیے، ذرائع نے مزید کہا، وزارت نے سیکیورٹی خطرات سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے قانونی وسائل کو بڑھانے کو ناگزیر قرار دیا۔ وزارت نے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 میں ترمیم کرکے فوج، افواج اور حکومت کو بااختیار بنانے کی تجویز پیش کی۔

خیال رہے کہ وفاقی کابینہ نے حال ہی میں وزارت داخلہ کی تجویز پر انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 میں ترمیم کی منظوری دی تھی اور سیکشن 11 ای میں ترمیم کے لیے قانون سازی کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس سے فوج اور سیکیورٹی فورسز کو مزید فعال بنایا جائے گا۔ دہشت گردی کے خلاف موثر ذرائع نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف شروع ہونے والے تمام آپریشنز کو قانونی تحفظ فراہم کیا جائے گا۔

سیکورٹی فورسز کو یہ اختیار دیا جائے گا کہ وہ کسی بھی شخص کو دہشت گردانہ سرگرمیوں کے شبہ میں تین ماہ سے زیادہ مدت کے لیے حراست میں لے سکیں۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

اوورسیز کنونشن سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا ولولہ انگیز خطاب

Published

on

جنرل عاصم منیر

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز(ملٹری) کا اوورسیز پاکستانیز کنونشن سے پرجوش اور ولولہ انگیز خطاب

پرجوش خطاب کے دوران اوورسیز پاکستانیوں کے پاکستان زندہ باد اور پاکستان کا مطلب کیا کے نعرے گونجتے رہے۔

آرمی چیف نے اوورسیز پاکستانیوں اور کردار کو دل کھول کر سراہا۔

آرمی چیف سید عاصم منیر نے فتنہ الخوارج، بلوچستان میں دہشت گردی، سوشل میڈیا کے غیر ذمہ دارانہ استعمال، کشمیر اور غزہ پر غیر مبہم اور واضح بات چیت کی۔

آرمی چیف نے دو قومی نظریے اور پاکستان کی کہانی نئی نسل کو بتانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

آپ صرف پاکستان کے سفیر ہی نہیں، بلکہ پاکستان کی وہ روشنی ہیں جو پورے اقوام عالم کو روشن کرتی ہے، آرمی چیف۔

برین ڈرین کا بیانیہ بنانے والے جان لیں کہ یہ برین ڈرین نہیں بلکہ برین گین ہے، آرمی چیف۔

جب تک اس ملک کے غیور عوام افوج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا، آرمی چیف۔

پاکستان کے سکیورٹی اداروں میں جو بغاوت کو ہوا دیتا ہے وہ پاکستان کا دشمن ہے، آرمی چیف۔

مٹھی بھر دہشتگرد پاکستان کو روشن مستقبل کی جانب بڑھنے سے نہیں روک سکتے ، آرمی چیف۔

دہشتگردوں کی دس نسلیں بھی بلوچستان اور پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں، آرمی چیف۔

بلوچستان پاکستان کی تقدیر اور ہمارے ماتھے کا جھومر ہے، آرمی چیف۔

جس ملک کے تمام ادارے آئین اور قانون کے مطابق کام کریں ایسی ریاست کو ہارڈ سٹیٹ کہا جاتا ہے، آرمی چیف۔

پاکستانی قوم اپنے شہداء کو نہایت عزت اور وقار کی نگاہ سے دیکھتی ہے، آرمی چیف۔

کشمیر پاکستان کی شہ رگ تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا، آرمی چیف۔

پاکستانیوں کا دل ہمیشہ غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ دھڑکتا ہے ،آرمی چیف۔

ہمیں امید نہیں چھوڑنی اور مایوس نہیں ہونا، آرمی چیف۔

میں چاہتا ہوں اوورسیز پاکستانی دنیا میں پاکستان کی نمائندگی فخر کیساتھ کریں، آرمی چیف۔

جاری رکھیں

news

وزیراعظم شہباز شریف کا زرعی تربیت کیلئے 300 طلبہ چین بھجوانے کا اعلان

Published

on

شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان تیز رفتاری کے ساتھ ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور ہم اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرنا چاہتے ہیں، اس کے لیے ضروری ہے کہ نوجوانوں کو مواقع فراہم کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو قرضے اور وسائل دیے جائیں گے تاکہ وہ زرعی برآمدات میں اضافہ کر سکیں، زرعی تحقیقاتی اداروں کو فعال کیا جائے گا اور زرعی جامعات کو ترقی دی جائے گی تاکہ نوجوان کھیت کھلیانوں میں انقلاب لا سکیں۔

اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، جس میں زرعی تربیت کے لیے ایک ہزار زرعی گریجویٹس میں سے ابتدائی 300 طلبہ کو چین روانہ کیا جا رہا ہے، وزیراعظم نے کہا کہ یہ طلبہ موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ زرعی شعبہ جات میں تربیت حاصل کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ چین جانے والے طلبہ کا انتخاب پورے پاکستان سے کیا گیا ہے جن میں آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے نوجوان بھی شامل ہیں، اور بلوچستان کا کوٹہ خصوصی طور پر 10 فیصد بڑھایا گیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ نوجوانوں سے قوم کی بڑی امیدیں وابستہ ہیں، اور یہ ایک اہم دن ہے جب نوجوان زراعت کے شعبے میں جدید مہارت حاصل کرنے کے لیے پاکستان کے قریبی دوست ملک چین جا رہے ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ “آپ بابو بھی بنیں لیکن اپنے دیہات واپس جا کر زرعی انٹرپرینیورشپ کا آغاز کریں، ہم آپ کو سبسڈی پر قرض اور وسائل دیں گے تاکہ آپ ویلیو ایڈڈ مصنوعات تیار کرکے زرعی برآمدات میں اضافہ کر سکیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تب ہی ترقی کرے گا جب چاروں اکائیاں مل کر محنت کریں گی، صرف ایک یا دو صوبوں کی ترقی کافی نہیں۔ وزیراعظم نے بتایا کہ اپنے حالیہ دورہ چین میں انہوں نے صدر شی جن پنگ کے آبائی علاقے میں واقع زرعی یونیورسٹی کا دورہ کیا تھا، جہاں کی زرعی ٹیکنالوجی اور سہولتوں کو دیکھ کر متاثر ہوئے اور اسی وقت فیصلہ کیا کہ ایک ہزار پاکستانی نوجوانوں کو وہاں تربیت کے لیے بھیجا جائے گا۔ چینی صدر نے ان کی اس تجویز کو خوش دلی سے منظور کیا، جس پر انہوں نے صدر شی جن پنگ کا شکریہ بھی ادا کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت زرعی شعبے کی استعداد بڑھانے کے لیے پُرعزم ہے اور اس پروگرام میں میرٹ کو یقینی بنایا گیا ہے۔ ماضی میں 45 سے 50 سال کے سرکاری افسران کو تربیتی پروگرامز میں بھیجا جاتا تھا، لیکن اب نوجوانوں کو یہ موقع دیا جا رہا ہے تاکہ وہ جدید زرعی تربیت حاصل کرکے وطن واپس آئیں اور پاکستان کو زرعی ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~