Connect with us

news

سعودی عرب نے مسجد الاقصی میں عبادت گاہ کی تعمیر پر اسرائیلی وزیر کے ریمارکس کی مذمت کی ہے۔

Published

on

سعودی عرب نے مسجد الاقصی میں عبادت گاہ کی تعمیر پر اسرائیلی وزیر کے ریمارکس کی مذمت کی ہے۔ سعودی عرب نے ایک اسرائیلی وزیر کے تبصرے کی مذمت کی ہے جس میں انہوں نے مسجد الاقصی میں عبادت گاہ بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔

اسرائیل کے سخت گیر سکیورٹی کے وزیر اتمار بن گویر نے یہودیوں کو یروشلم کی مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کرنے کی اجازت دینے کے مطالبے کو دہرایا، اور غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات کاروں کی جانب سے لڑائی روکنے کے لیے معاہدے کی کوشش کے دوران کشیدگی کو ہوا دینے پر شدید تنقید کی۔

ایک انٹرویو کے دوران یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ اس سائٹ پر ایک عبادت گاہ بنائے گا اگر وہ بنا سکے تو، بین گویر نے جواب دیا “ہاں، ہاں۔”

مملکت نے ان انتہا پسندانہ اور اشتعال انگیز بیانات اور دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف جاری اشتعال انگیزی کو واضح طور پر مسترد کرنے کی تصدیق کی۔

بیان میں کہا گیا کہ سعودی عرب نے مسجد اقصیٰ کی تاریخی اور قانونی حیثیت کا احترام کرنے کی ضرورت کو دہرایا۔

مملکت نے عالمی برادری سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے اور فلسطینی انسانی تباہی کو ختم کرنے اور بین الاقوامی قوانین، اصولوں اور قراردادوں کی جاری خلاف ورزیوں کے لیے اسرائیلی حکام کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے سنجیدہ میکانزم کو فعال کرنے کے لیے اپنے مطالبے کی تجدید کی۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

واٹس ایپ پر میٹا کے اے آئی اسسٹنٹ فیچر سے صارفین کی تشویش

Published

on

میٹا اے آئی

واٹس ایپ پر میٹا کی جانب سے متعارف کرایا گیا نیا اے آئی اسسٹنٹ فیچر صارفین کے لیے پریشانی کا باعث بن گیا ہے۔ عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق خاص طور پر یورپی ممالک سے تعلق رکھنے والے متعدد صارفین نے شکایت کی ہے کہ وہ اس فیچر کو اپنی مرضی سے غیر فعال یا ہٹا نہیں سکتے، جس سے ان کے ڈیجیٹل خودمختاری کے حق پر سوال اٹھ رہے ہیں۔

واٹس ایپ کے چیٹ انٹرفیس میں ایک مستقل نیلے رنگ کا دائرہ نظر آتا ہے جو میٹا کے اے آئی اسسٹنٹ کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ بطور ڈیفالٹ موجود رہتا ہے، اور صارفین کے لیے اسے ہٹانا یا غیرفعال کرنا ممکن نہیں ہے، جس نے ان میں تشویش پیدا کر دی ہے کہ یہ جبری فیچر ان پر مسلط کیا جا رہا ہے۔

میٹا کا مؤقف ہے کہ یہ فیچر مکمل طور پر اختیاری ہے اور صرف سہولت کے لیے بنایا گیا ہے۔ یہ اسسٹنٹ صارفین کو سوالات کے جوابات، تصویری تخلیق اور معلوماتی معاونت فراہم کرتا ہے، لیکن صارفین کی ایک بڑی تعداد اس کے غیر ارادی انضمام کو مداخلت تصور کر رہی ہے۔

پرائیویسی کے تحفظ کے حامیوں نے اس اقدام پر شدید تنقید کی ہے۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر صارف کی یہ ضرورت نہیں کہ وہ اے آئی فیچرز استعمال کرے، اور جبری شمولیت نہ صرف رازداری کے اصولوں کے خلاف ہے بلکہ اس بات کا بھی خطرہ ہے کہ صارفین کا ڈیٹا میٹا کے تربیتی ماڈلز میں استعمال ہو سکتا ہے۔

ناقدین نے مزید نشاندہی کی ہے کہ ان ماڈلز کی تربیت میں بعض اوقات ذاتی معلومات یا غیر قانونی مواد بھی شامل ہو سکتا ہے، جو ڈیٹا کے ممکنہ غلط استعمال کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس تمام صورتحال نے واٹس ایپ پر صارفین کے اعتماد کو متاثر کیا ہے، خاص طور پر ایسے افراد کے لیے جو اپنی آن لائن رازداری کو اولین ترجیح دیتے ہیں۔

جاری رکھیں

news

واٹس ایپ نے “ایڈوانس چیٹ پرائیویسی” فیچر متعارف کر دیا

Published

on

واٹس ایپ

انسٹنٹ میسجنگ پلیٹ فارم واٹس ایپ نے اپنی ایپ میں پرائیویسی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ’ایڈوانس چیٹ پرائیویسی‘ کے نام سے نیا فیچر متعارف کرا دیا ہے۔ اس فیچر کی معلومات رواں ماہ کے آغاز میں لیک ہوئی تھیں، اور اب باضابطہ طور پر اس کا اجرا کر دیا گیا ہے۔

یہ فیچر صارفین کو مزید کنٹرول فراہم کرے گا کہ ان کی چیٹ، چاہے وہ کسی فرد کے ساتھ ہو یا گروپ میں، واٹس ایپ سے باہر نہ لے جائی جا سکے۔ اس فیچر کے فعال ہونے کے بعد، دوسرے افراد نہ تو چیٹ ایکسپورٹ کر سکیں گے، نہ میڈیا فائلز خودکار طور پر ڈاؤن لوڈ ہو سکیں گی، اور نہ ہی چیٹ کے مواد کو کسی قسم کی اے آئی سروس یا فیچر میں استعمال کیا جا سکے گا۔

واٹس ایپ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس فیچر کی بدولت صارفین زیادہ پُراعتماد محسوس کریں گے کیونکہ ان کی گفتگو مکمل طور پر نجی رہے گی اور اس کا دائرہ واٹس ایپ سے باہر نہیں پھیلے گا۔

اس فیچر کو فعال کرنے کے لیے صارفین کو کسی چیٹ کا نام ٹیپ کرنا ہوگا، پھر “ایڈوانس چیٹ پرائیویسی” کے آپشن پر جا کر اسے آن کیا جا سکتا ہے۔ یہ قدم واٹس ایپ کی جانب سے پرائیویسی کے تحفظ کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~