ٹیکنالوجی
نوبیل انعام برائے طبعیات 2025 کے فاتحین کا اعلان

رائل سوئیڈش اکیڈمی آف سائنسز نے سال 2025 کے نوبیل انعام برائے طبعیات کے فاتحین کا اعلان کر دیا۔ اس سال یہ اعزاز تین سائنس دانوں — جان کلارک، مائیکل ڈیووریٹ، اور جان مرٹینیز — کو دیا گیا۔
ادارے کی پریس ریلیز کے مطابق، ان سائنس دانوں کو میکرواسکوپک کوانٹم مکینیکل ٹنلنگ اور الیکٹرک سرکٹ میں انرجی کوانٹائزیشن کی دریافت پر نوبیل انعام دیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ اس کامیابی نے کوانٹم مکینکس کی عملی سائنس میں نئی راہیں کھول دی ہیں۔
ایوارڈ کے ساتھ 12 لاکھ ڈالر کی انعامی رقم بھی دی جائے گی جو تینوں میں برابر تقسیم ہوگی۔ یہ انعامی رقم 10 دسمبر کو اسٹاک ہوم میں ہونے والی تقریب میں دی جائے گی۔
نوبیل کمیٹی برائے فزکس کے چیئرمین اولی ایرکسن کے مطابق، آج دنیا کی کوئی بھی جدید ٹیکنالوجی کوانٹم مکینکس کے بغیر ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس دریافت نے طبعیات کے نئے دور کی بنیاد رکھ دی ہے۔
ٹیکنالوجی
گوگل میپس میں جیمنائی اے آئی اسسٹنٹ — نیا فیچر اور حیران کن تبدیلیاں

کیلیفورنیا:
گوگل میپس میں جیمنائی اے آئی اسسٹنٹ کی شمولیت نے صارفین کے نیویگیشن کے تجربے کو مکمل طور پر بدل دیا ہے۔ گوگل نے اعلان کیا ہے کہ اب میپس میں جیمنائی مصنوعی ذہانت (AI) ٹیکنالوجی شامل کی جا رہی ہے جو صارف کی گفتگو، منزل اور عادتوں کو سمجھ کر بہتر تجاویز فراہم کرے گی۔
گوگل کی جانب سے جاری کردہ اپڈیٹ کے مطابق، گوگل میپس میں جیمنائی اے آئی اسسٹنٹ صارفین کی رہنمائی صرف راستوں تک محدود نہیں رکھے گا بلکہ سفر کے دوران موسم، ٹریفک، قریبی مقامات اور پارکنگ کی صورتحال بھی بتائے گا۔ اس کے علاوہ، صارف وائس کمانڈ کے ذریعے جیمنائی سے سوالات کر کے فوری جوابات حاصل کر سکیں گے۔
جب صارف مائیکرو فون آئیکون پر کلک کرتا ہے تو اب پرانا گوگل اسسٹنٹ نہیں بلکہ جیمنائی اے آئی اسسٹنٹ ایکٹیویٹ ہوتا ہے، جو اپنی مخصوص اسپارک اینیمیشن کے ذریعے ظاہر ہوتا ہے۔
یہ فیچر فی الحال محدود صارفین کے لیے دستیاب ہے لیکن جلد ہی دنیا بھر میں متعارف کرایا جائے گا۔ ماہرین کے مطابق، یہ اپڈیٹ گوگل کے پورے ایکو سسٹم کو ایک مربوط AI تجربہ فراہم کرے گا۔
ٹیکنالوجی
ایس اے پی نیٹ ویور سیکیورٹی خامیاں، نیشنل سرٹ کا الرٹ جاری

نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم (نیشنل سرٹ) نے ایس اے پی نیٹ ویور سیکیورٹی خامیاں سامنے آنے کے بعد ایک ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔
ایس اے پی نیٹ ویور وہ نظام ہے جو دنیا بھر کی بڑی کمپنیوں میں کاروباری اپلیکیشنز چلانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ نیشنل سرٹ کے مطابق حالیہ دریافت شدہ خامیوں سے ہیکرز کو سنگین فائدہ ہو سکتا ہے، جس سے سسٹم پر مکمل کنٹرول حاصل کیا جا سکتا ہے اور حساس ڈیٹا چوری ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا کہ یہ سیکیورٹی خامیاں غیر محفوظ فائل اپ لوڈ، تصدیق بائی پاس اور لاگ اِن کے بغیر سسٹم کمانڈز چلانے کی صلاحیت فراہم کرتی ہیں، جس سے اداروں کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
نیشنل سرٹ نے تمام اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر سیکیورٹی اپڈیٹس انسٹال کریں، متاثرہ ماڈیولز تک نیٹ ورک رسائی محدود کریں اور اپنے سسٹمز کی مسلسل نگرانی یقینی بنائیں۔
مزید کہا گیا ہے کہ لاگز میں مشکوک سرگرمیوں پر خصوصی نظر رکھی جائے اور حساس ڈیٹا کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ ایڈوائزری میں واضح کیا گیا ہے کہ اگر بروقت سیکیورٹی پیچ نہ لگائے گئے تو سسٹم مکمل طور پر متاثر ہوسکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ ایس اے پی نیٹ ویور سیکیورٹی خامیاں عالمی سطح پر کمپنیوں کے لیے خطرے کی گھنٹی ہیں، اس لیے ان پر فوری توجہ ناگزیر ہے۔
-
news1 month ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
-
کھیل5 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
-
news6 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
-
news6 months ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا