Connect with us

news

خواجہ آصف کا مہدی حسن کو انٹرویو، صحافیوں کی شدید تنقید

Published

on

خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف کو حال ہی میں معروف بین الاقوامی براڈکاسٹر مہدی حسن کو دیئے گئے انٹرویو پر شدید عوامی و صحافتی تنقید کا سامنا ہے۔ سینیئر صحافی عامر متین نے اس انٹرویو کو “ریاست پاکستان کی بی عزتی” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خواجہ آصف یا تو خود استعفی دیں یا ان سے استعفی لے لیا جائے، کیونکہ وہ اتنے ناقص اور غیر سنجیدہ جوابات دے رہے تھے جن سے بطور پاکستانی شرمندگی محسوس ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کو غلط فہمی ہے کہ وہ اسمبلی میں اپوزیشن پر چڑھ دوڑنے یا خواتین کے لیے توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے کے باعث ہر جگہ اسی انداز میں بات کر سکتے ہیں۔

دیگر صحافیوں نے بھی سخت ردعمل دیا۔ احمد وڑائچ نے انٹرویو کو “اصل صحافت کے سامنے اصل چہرہ” قرار دیا۔ اینکر پرسن ثمینہ پاشا نے تبصرہ کیا کہ “یہ لوگ کنٹرولڈ میڈیا کے عادی ہیں، جب آزاد صحافیوں سے سامنا ہوتا ہے تو سوائے شرمندگی کے کچھ حاصل نہیں ہوتا، کیونکہ وہاں نہ تو اینکر کو نکالا جا سکتا ہے اور نہ ہی اکاؤنٹ بند کروایا جا سکتا ہے”۔

صحافی عمر دراز گوندل نے طنزیہ انداز میں کہا کہ “جب پریکٹس پرویز سندھیلا سے کروائی جائے اور پھر مہدی حسن کا سامنا ہو، تو یہی انجام ہوتا ہے”۔ سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا کہ خواجہ آصف انٹرویو کے دوران مکمل طور پر پریشان اور بے بس نظر آئے اور آزاد و کنٹرولڈ صحافت کے درمیان فرق نمایاں ہو گیا، نہ کوئی مؤقف تھا نہ دلیل۔ ان تمام تبصروں سے یہ تاثر ابھرا ہے کہ خواجہ آصف کا انٹرویو نہ صرف ان کی ذات بلکہ ریاست پاکستان کی ساکھ کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہوا۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

کینیڈا میں پاکستانی ٹیکسٹائل کا چرچا: ATS شو 2025ء میں خریداروں کی بھرپور توجہ

Published

on

By

کینیڈا

کینیڈا کے شہر مسّی ساگا میں 29 ستمبر سے یکم اکتوبر 2025ء تک جاری رہنے والے “اپیرل ٹیکسٹائل سورسنگ (ATS) شو” میں پاکستانی ٹیکسٹائل صنعت نے شاندار شرکت کی۔ اس بین الاقوامی تجارتی میلے میں پاکستان سمیت چین، بنگلا دیش، ویتنام اور کینیڈا کے نمائندوں نے حصہ لیا، جس نے اس نمائش کو عالمی سورسنگ اور صنعت سے جڑے ماہرین کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم بنا دیا۔

پاکستانی نمائش کنندگان نے اعلیٰ معیار کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات پیش کیں، جن میں اسپورٹس ویئر، ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز اور حفاظتی ملبوسات شامل تھے۔ یہ نمائش پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت میں مہارت، پائیداری اور ہائی پرفارمنس مصنوعات کی ترقی کی بھرپور عکاسی کرتی ہے۔

شرکاء نے بتایا کہ اس سال کا رسپانس سابقہ برسوں کی نسبت خاصا بہتر رہا، اور متعدد خریداروں و صنعت کاروں سے مثبت تجارتی روابط قائم ہوئے۔ اس موقع پر شمالی امریکا میں ابھرتے ہوئے رجحانات، خاص طور پر ماحول دوست ٹیکسٹائل کی بڑھتی ہوئی مانگ سے متعلق قیمتی معلومات بھی حاصل کی گئیں، جو آئندہ تجارتی حکمتِ عملی کے لیے معاون ثابت ہوں گی۔

جاری رکھیں

news

سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم پر سماعت کا آغاز

Published

on

By

سپریم کورٹ

سپریم کورٹ آف پاکستان میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر باقاعدہ سماعت کا آغاز ہو چکا ہے، جس کی سربراہی جسٹس امین الدین کر رہے ہیں۔ آٹھ رکنی آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔ دورانِ سماعت جسٹس امین نے واضح کیا کہ عدالت آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرے گی اور جب تک آئینی ترمیم واپس نہیں لی جاتی، عدالت کو موجودہ آئین پر ہی انحصار کرنا ہوگا۔

جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ چونکہ عدالت نے 26ویں آئینی ترمیم کو معطل نہیں کیا، اس لیے اسے فی الحال آئین کا حصہ تصور کیا جائے گا۔ درخواست گزار وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم پارلیمنٹ سے غیر معمولی انداز میں، رات کے وقت منظور کرائی گئی، اور سپریم کورٹ کے تمام ججز کو بینچ کا حصہ ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم کے ذریعے جوڈیشل کمیشن کی ساخت متاثر ہوئی ہے، اور ججز کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جس سے عدلیہ کی آزادی پر براہِ راست اثر پڑا ہے۔

عدالتی بینچ نے وکیل سے آئینی بینچ کے اختیارات پر دلائل طلب کیے اور یہ سوال اٹھایا کہ عدالت کس اختیار کے تحت فل کورٹ تشکیل دے سکتی ہے۔ جسٹس عائشہ ملک نے نشاندہی کی کہ جوڈیشل آرڈر کے ذریعے فل کورٹ کی تشکیل پر کوئی قدغن نہیں ہے، اور اگر عام مقدمات میں فل کورٹ تشکیل دی جا سکتی ہے تو اس حساس آئینی معاملے میں کیوں نہیں؟

جاری رکھیں

Trending

Copyright © 2024 Sahafat Group of Publications . Powered by NTD.

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~