news
عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں جلد سماعت
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں کو جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ یہ ہدایات 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس سے متعلق متفرق درخواستوں کی سماعت کے دوران دی گئیں، جس کی سربراہی چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے کی۔
سماعت کے دوران عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے مؤقف اپنایا کہ نیب نے متعدد بار پراسیکیوٹر کی عدم موجودگی کا بہانہ بنا کر کیس مؤخر کیا۔ انہوں نے عدالت کو یاد دلایا کہ اب تک پانچ تاریخیں گزر چکی ہیں، لیکن ابھی تک مرکزی سزا معطلی کی درخواست کی سماعت شروع نہیں ہو سکی۔ اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ پرانی باتیں ہو چکیں۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کی متفرق درخواست صرف یہ ہے کہ سزا معطلی کی درخواستوں کو جلد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، خصوصاً بشریٰ بی بی کی طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں شخصیات کو دیگر مقدمات میں بریت یا ضمانت مل چکی ہے، لیکن اس کیس میں آٹھ ماہ گزرنے کے باوجود درخواست زیر التوا ہے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا عمران خان کی درخواست پر نوٹس ہو چکا ہے؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ نوٹس بہت پہلے ہو چکا ہے اور نیب نے اس کے بعد خود تاریخیں لیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر آئندہ ہفتے کی تاریخ نہیں دی گئی تو یہ تمام قانونی مشق بے فائدہ ہو جائے گی، اور اگر سال بھر بھی کیس مقرر نہ ہوا تو وہ عدالت نہیں آئیں گے۔
عدالت نے وکیل کا مؤقف سننے کے بعد رجسٹرار آفس سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں جلد سماعت کے لیے مقرر کی جائیں تاکہ کیس کو آگے بڑھایا جا سکے۔