news
قاسم خان،عمران خان کو جیل میں قید تنہائی،قانونی وخاندانی رسائی سے محرومی

سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے صاحبزادے قاسم خان نے اپنے والد کی قید سے متعلق اہم بیان جاری کیا ہے، جس میں انہوں نے کہا کہ عمران خان 700 دن سے زائد عرصے سے جیل میں قید ہیں اور اس دوران انہیں اپنے وکلا، اہلِ خانہ اور ذاتی معالج سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ قاسم خان کا کہنا تھا کہ ان کے والد ہم بچوں سے مکمل طور پر کٹ چکے ہیں، جو انصاف کے بجائے ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے تاکہ انہیں ذہنی اور جسمانی طور پر تنہا کرکے توڑا جائے۔ اس موقع پر عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے بھی صورتحال پر سخت ردعمل دیا اور کہا کہ عمران خان کو گزشتہ آٹھ ماہ سے قیدِ تنہائی میں رکھا گیا ہے، اور گزشتہ چھ ماہ سے انہیں اپنے بیٹوں سے بات کرنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی، جو کہ جیل قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ عمران خان کو فکری اور روحانی طور پر تنہا کرنے کے لیے ان کی جمع کروائی گئی کتابیں تک واپس نہیں کی گئیں، جبکہ سیاسی قائد ہونے کے باوجود انہیں پارٹی رہنماؤں اور قانونی ٹیم سے ملاقات کے بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ علیمہ خان نے بتایا کہ جیل حکام نے ان کے وکیل کو محض 95 سیکنڈز کے لیے ملاقات کی اجازت دی، اور گزشتہ تین ماہ سے وہ اور ان کی بہنیں ہر ہفتے جیل کے دروازے تک پہنچتی ہیں لیکن پولیس انہیں اندر جانے نہیں دیتی۔ عمران خان کے ذاتی معالجین کو بھی گزشتہ دس ماہ سے طبی معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، جس سے ان کی صحت کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ علیمہ خان نے الزام عائد کیا کہ یہ غیر انسانی سلوک مبینہ طور پر مریم نواز کے احکامات پر کیا جا رہا ہے، جبکہ جیل پنجاب میں واقع ہے جہاں مسلم لیگ ن کی صرف 17 نشستوں والی حکومت اس قدر خوفزدہ ہے کہ عمران خان کو مکمل طور پر تنہا کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ وہ عمران خان کا پیغام عوام تک پہنچاتے رہیں گے یہاں تک کہ وہ اس غیر قانونی قید سے آزاد ہو کر دوبارہ قوم کی قیادت کریں۔
head lines
مریم نواز کا ڈچ یونیورسٹیوں سے روابط بڑھانے کا اعلان

مریم نواز کا ڈچ یونیورسٹیوں سے تعاون بڑھانے کا اعلان
سفیر سے ملاقات
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے نیدرلینڈز کے سفیر رابرٹ جان سیگرٹ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں جانب سے تعلیم، تحقیق، زراعت، سرمایہ کاری اور ٹیکنیکل تربیت میں تعاون بڑھانے پر بات کی گئی۔
تحقیقی پروگراموں اور تعلیم میں تعاون
مریم نواز نے کہا کہ پنجاب ڈچ یونیورسٹیوں کے ساتھ مضبوط روابط اور مشترکہ تحقیقی پروگراموں کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ مزید یہ کہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ شراکت داری آلو کی پیداوار اور دیگر زرعی شعبوں میں انقلاب لائے۔
سرمایہ کاری اور باہمی تعلقات
وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ ڈچ کمپنیوں کی پاکستان میں موجودگی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کرتی ہے۔ اسی لیے پنجاب سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان اور نیدرلینڈز کے تعلقات مشترکہ ترقیاتی اہداف پر مبنی ہیں۔
مستقبل کے تعاون کے منصوبے
مریم نواز نے زور دیا کہ پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان تعاون کو مزید آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ نتیجتاً تعلیم، تحقیق اور زراعت کے شعبوں میں دونوں ممالک کی شراکت داری مضبوط ہو گی۔
head lines
ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے 54 کروڑ ڈالرز کی منظوری دی

فنڈ کی تقسیم
ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) نے پاکستان کے لیے 54 کروڑ ڈالرز کی منظوری دی ہے۔ اس میں سے 40 کروڑ ڈالرز ریاستی ملکیتی اداروں میں اصلاحات کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ جبکہ باقی 14 کروڑ ڈالرز سندھ کوسٹل ریزیلینس منصوبے کی تکمیل پر استعمال ہوں گے۔
سرکاری اداروں میں اصلاحات
ADB کے مطابق، اس رقم سے سرکاری اداروں کی کارکردگی اور گورننس بہتر ہو گی۔ اس کے علاوہ قرض منصوبے میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی تنظیم نو بھی شامل ہے۔ مزید یہ کہ گزشتہ پانچ سال میں ایس او ای اصلاحات میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ اس منصوبے کے تحت 7 لاکھ 50 ہزار ڈالرز کی تکنیکی معاونت بھی فراہم کی جائے گی۔
ادارہ جاتی اور مالی بہتری
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اصلاحات سے ادارہ جاتی صلاحیت، ڈیجیٹلائزیشن اور مالی پائیداری بہتر ہو گی۔ نتیجتاً سندھ میں یہ منصوبہ 5 لاکھ سے زائد افراد کو فائدہ پہنچائے گا۔ علاوہ ازیں 1.5 لاکھ ہیکٹر زرعی زمین محفوظ بنائی جائے گی اور 22 ہزار ہیکٹر جنگلات کی بحالی کی جائے گی۔ اس سے ماحولیاتی تحفظ اور خوراک کی حفاظت میں بہتری آئے گی۔
گرین کلائمیٹ فنڈ اور خواتین کی قیادت
ADB کے اعلامیے کے مطابق، گرین کلائمیٹ فنڈ سے 40 ملین ڈالرز اضافی تعاون بھی شامل ہے۔ اسی سلسلے میں سیلاب، پانی کے خطرات اور پانی کی کمی سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ مزید یہ کہ منصوبے میں خواتین کی قیادت میں 25 فیصد فنڈز مختص کیے جائیں گے۔
سندھ میں منصوبوں کی تفصیلات
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں ڈرینیج، فلڈ پروٹیکشن، مینگرووز کی بحالی اور ماڈلنگ سسٹمز کی اپ گریڈیشن بھی منصوبے کا حصہ ہیں۔ نتیجتاً پسماندہ ساحلی اضلاع کی زندگی میں بہتری آئے گی۔
- news3 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- کھیل7 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
- news8 months ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا
- news8 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے






