news
پاکپتن ہسپتال میں 20 بچوں کی اموات، وزیراعلیٰ مریم نواز کا ہنگامی دورہ
پاکپتن ہسپتال میں مبینہ غفلت اور ناقص سہولیات کے باعث ایک ہفتے کے دوران 20 نومولود بچوں کی اموات کا افسوسناک واقعہ پیش آیا جس پر علاقے میں شدید تشویش پھیل گئی۔ اس واقعے پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ہسپتال کا ہنگامی دورہ کیا۔ دورے کے دوران مریضوں کے لواحقین نے وزیراعلیٰ سے شکایات کے انبار لگا دیے جس پر وزیراعلیٰ نے موقع پر ہی سخت ایکشن لیتے ہوئے سی ای او ہیلتھ اور پاکپتن ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کیے۔ پولیس نے دونوں افسران، سہیل اصغر اور عدنان غفار، کو ہسپتال کے میٹنگ روم سے گرفتار کرکے تفتیش کے لیے تھانے منتقل کر دیا۔
وزیراعلیٰ نے بچوں کے وارڈ سمیت مختلف شعبوں کا تفصیلی معائنہ کیا اور انکوائری رپورٹ کی روشنی میں فوری اقدامات کیے۔ ابتدائی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ بچوں کی ہلاکت نجی ہسپتالوں میں غیر تربیت یافتہ دائیوں کے آپریشنز اور تاخیر سے سرکاری ہسپتال لانے کے باعث ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق 15 بچے نجی ہسپتال میں پیدا ہوئے مگر حالت خراب ہونے پر سرکاری ہسپتال لائے گئے جبکہ 5 بچے دائیوں کی ناقص دیکھ بھال کے نتیجے میں جاں بحق ہوئے۔
ذرائع کے مطابق بچوں کی مائیں بھی ان کے ہمراہ نہیں تھیں، اور کلینیکل آڈٹ کے ذریعے بچوں کی آمد اور علاج کے وقت کا جائزہ بھی لیا گیا۔ تاہم رپورٹ میں یہ واضح کیا گیا کہ ہسپتال میں آکسیجن کی عدم دستیابی کے کوئی شواہد نہیں ملے اور اس وقت 45 سلنڈر موجود تھے۔ وزیراعلیٰ کی آمد پر یہ تمام رپورٹس انہیں پیش کی گئیں، جبکہ واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے اور دیگر ذمہ داران کے خلاف بھی کارروائی کا امکان ہے۔