news
جنید اکبر کا انکشاف: عمران خان کی رہائی کی امید ختم
پاکستان تحریکِ انصاف کے رکنِ قومی اسمبلی جنید اکبر نے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے بعد عدلیہ مکمل طور پر کنٹرولڈ ہو چکی ہے، اور عمران خان کی رہائی کے لیے ریاستی اداروں سے کسی قسم کی امید باقی نہیں رہی۔ انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ پی ٹی آئی کے پاس پہلا اور آخری آپشن اب صرف عوامی احتجاج ہے۔ جنید اکبر کا کہنا تھا کہ انہیں ووٹ اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیے پر ملا ہے، اور وہ اس بات پر شرمندہ نہیں کہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں کیونکہ یہ ہمارے ہی ادارے ہیں، نہ کہ کوئی غیر ملکی ایجنسی جیسے موساد یا را۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاست مذاکرات کا نام ہے اور سیاسی قوتوں کو ہی باہمی طور پر مسائل کا حل نکالنا چاہیے، لیکن یہ تب ہی ممکن ہے جب حکومت بڑے دل کا مظاہرہ کرے اور ایسا ماحول بنائے جہاں ڈائیلاگ ممکن ہو۔ جنید اکبر نے مودی کو ذہنی مریض قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے پاکستان مخالف جذبات ابھار کر اپنی حکومت قائم کی، تاہم دنیا نے اس غیر ذمہ دارانہ رویے کا ساتھ نہیں دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں بھی درجنوں دہشتگرد حملے ہوتے ہیں لیکن پاکستان نے کبھی ایسا غیر ذمہ دارانہ مؤقف اختیار نہیں کیا۔ انہوں نے خیبرپختونخوا کے حوالے سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پی ٹی آئی کا مینڈیٹ چوری کیا گیا اور جن افسران نے یہ کام کیا وہ آج بھی بااثر عہدوں پر بیٹھے ہیں۔ انہوں نے بیرسٹر سیف پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ پارٹی کے ترجمان ہوں تو پھر اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔ جنید اکبر نے واضح کیا کہ اداروں کو سیاست سے الگ ہونا چاہیے کیونکہ سیاستدان ہی سیاست کے اصل فریق ہیں، اور عوام میں بڑھتے ہوئے فاصلے کی ذمہ داری ان اداروں پر عائد ہوتی ہے۔