news

خواجہ آصف کا اہم بیان، پاکستان کا ایران کو فوجی امداد کی تردید

Published

on


وزیر دفاع خواجہ آصف نے بین الاقوامی میڈیا میں ایران کو پاکستانی عسکری امداد فراہم کرنے سے متعلق خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ 13 جون کے بعد کسی بھی قسم کا نیا دفاعی معاہدہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی ایسی کوئی ضرورت پیش آئی ہے۔ خواجہ آصف نے وضاحت کی کہ ایران کے ساتھ صرف بارڈر سیکیورٹی سے متعلق معمول کے رابطے جاری ہیں جو پہلے سے طے شدہ نظام کے تحت ہوتے ہیں۔ خواجہ آصف نے واضح کیا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بنیادی توجہ چین اور مسلم ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات پر مرکوز ہے، اور حالیہ ایران و اسرائیل کشیدگی پر امریکہ سے کوئی مخصوص بات چیت نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ خطے میں جاری تنازع ایک بڑی تباہی کا پیش خیمہ بن سکتا ہے، اس لیے پاکستان اپنی پوری کوشش کر رہا ہے کہ خطے کے ممالک کو امن کی جانب راغب کیا جائے۔ اگر ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوتا ہے تو پاکستان اپنی سرحدی سیکیورٹی پر زیادہ توجہ دے گا، تاہم پاکستان کی اولین ترجیح علاقائی امن کا قیام ہے۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان کی جوہری تنصیبات مکمل طور پر محفوظ اور مضبوط حفاظتی اقدامات کے تحت ہیں، اور ان کے تحفظ پر حکومت کو مکمل اطمینان ہے۔ قبل ازیں وزیر خارجہ اسحاق ڈار بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ پاکستان کے جوہری ہتھیار صرف ملکی دفاع کے لیے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version