news
اداکارہ شانتی پریا نے خوبصورتی کے معیار چیلنج کرتے ہوئے بال منڈوا لیے
بالی ووڈ کی معروف اداکارہ شانتی پریا، جو اکشے کمار کے ساتھ ان کی پہلی فلم ’’سوگندھ‘‘ میں جلوہ گر ہو چکی ہیں، نے معاشرتی خوبصورتی کے روایتی پیمانوں کو چیلنج کرتے ہوئے اپنے بال منڈوا لیے ہیں، اور اس جراتمندانہ قدم کے ذریعے ایک اہم پیغام دیا ہے۔
شانتی پریا نے اپنی نئی شکل کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں، جن میں وہ بیج رنگ کے سوٹ میں ملبوس نظر آئیں۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے مرحوم شوہر سدھارتھ رے کا کوٹ زیب تن کیا، جو 2004 میں دنیا سے رخصت ہو گئے تھے۔ اس کوٹ کو پہن کر انہوں نے نہ صرف اپنی تبدیلی کا جشن منایا بلکہ اپنے شوہر کی یاد کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔
تصاویر کے ساتھ ایک جذباتی کیپشن میں شانتی پریا نے لکھا:
’’میں نے حال ہی میں اپنے بال منڈوائے ہیں، اور یہ تجربہ واقعی کچھ انوکھا اور آزادی بخش تھا۔ ایک عورت ہونے کے ناطے ہم اکثر خود پر بہت سی پابندیاں لگا لیتے ہیں، معاشرتی اصولوں کو اپناتے ہیں اور خود کو ایک پنجرے میں قید کرلیتے ہیں۔ لیکن آج، میں نے ان بندشوں سے خود کو آزاد کیا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا:
’’میں دنیا کے بنائے ہوئے خوبصورتی کے معیار توڑنا چاہتی ہوں، اور یہ قدم میں نے بہت ہمت اور عزم کے ساتھ اٹھایا ہے۔ آج جب میں اپنے شوہر کا بلیزر پہنے بیٹھی ہوں، مجھے ان کی موجودگی کا احساس ہوتا ہے، جیسے وہ اب بھی میرے آس پاس ہوں۔‘‘
شانتی پریا کے اس فیصلے پر ردعمل بھی مختلف رہا۔ کچھ افراد نے ان کی ہمت کو سراہا، تو کچھ نے تنقید کی۔ ایک صارف نے تبصرہ کیا:
’’یہ کیا کردیا؟ لمبے بال تو جنوبی ہندوستانی خواتین کی خوبصورتی کی پہچان ہوتے ہیں۔‘‘
جس پر شانتی پریا نے دو ٹوک جواب دیا:
’’یہ مت سوچو کہ سب کو ایک ہی طریقے سے خوبصورت نظر آنا چاہیے۔‘‘
ٹائمز آف انڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے اعتراف کیا کہ ان کے ذہن میں خدشات ضرور تھے کہ یہ فیصلہ ان کے کیریئر پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
’’میں نے خود سے پوچھا، کیا میں اپنے فیصلے خوف کی بنیاد پر کرنے لگی ہوں؟‘‘
لیکن بالآخر انہوں نے دل کی آواز سنی اور خود کو آزاد کرنے کا فیصلہ کیا۔
یاد رہے کہ شانتی پریا آخری بار تمل فلم ’’بیڈ گرل‘‘ میں جلوہ گر ہوئی تھیں۔ ان کا یہ قدم نہ صرف ان کی ذاتی آزادی کی نمائندگی کرتا ہے بلکہ معاشرتی جمود کے خلاف ایک طاقتور پیغام بھی ہے۔
news
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلاس سے تعلق رکھنے والے 14 سالہ سدھارتھ نندیالا نے ایک انقلابی کامیابی حاصل کرتے ہوئے ایک ایسی اسمارٹ فون ایپ تیار کی ہے جو صرف سات سیکنڈ میں امراضِ قلب کی تشخیص کرسکتی ہے۔ یہ ایپ Circadian AI جدید مصنوعی ذہانت کے الگورتھمز پر مبنی ہے اور دل کی آوازوں کا تجزیہ کرکے فوری اور درست معلومات فراہم کرتی ہے، جس سے قیمتی جانیں بچانا ممکن ہو سکتا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سدھارتھ دنیا کا سب سے کم عمر اے آئی پروفیشنل ہے، جس کے پاس Oracle اور ARM جیسی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی جانب سے سرٹیفیکیشن موجود ہیں۔ اس کی ایپ کو امریکہ میں 15 ہزار اور بھارت میں 700 مریضوں پر آزمایا جا چکا ہے، جہاں یہ 96 فیصد درستگی کے ساتھ نتائج فراہم کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ این چندرابابو نائیڈو نے حال ہی میں سدھارتھ سے ملاقات کے دوران ان کی ذہانت اور انسانیت کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کے جذبے کی کھل کر تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ سدھارتھ کی تمام کوششوں میں مکمل تعاون کریں گے تاکہ وہ صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں مزید جدت لا سکے۔
سدھارتھ نندیالا کا کہنا ہے کہ ان کا مشن اس ایپ کو ان کمیونٹیز تک پہنچانا ہے جہاں طبی سہولیات محدود ہیں، تاکہ تیز اور ابتدائی تشخیص سے زیادہ سے زیادہ لوگوں کی زندگیاں بچائی جا سکیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ ٹیکساس کے Lollar Middle School سے اپنی اسکول کی تعلیم مکمل کر چکے ہیں اور اب یونیورسٹی آف ٹیکساس، ڈلاس میں کمپیوٹر سائنس میں بیچلر آف سائنس کر رہے ہیں۔ اتنی کم عمر میں اتنی بڑی کامیابی نے دنیا بھر میں انہیں ایک روشن مثال بنا دیا ہے کہ اگر جذبہ اور ہمت ہو تو کوئی بھی عمر کامیابی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔
news
ناسا کا لونا ری سائیکل چیلنج: خلا میں انسانی فضلہ ری سائیکل کرنے پر 30 لاکھ ڈالر انعام
امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے ایک دلچسپ چیلنج پیش کیا ہے: وہ کسی بھی شخص کو 30 لاکھ ڈالرز کی پیشکش کر رہی ہے جو خلا میں انسانی فضلے کو ری سائیکل کرنے کے لیے بہترین حل تجویز کرے گا۔
یہ چیلنج، جسے ’لونا ری سائیکل‘ کہا جاتا ہے، عوام سے یہ مطالبہ کرتا ہے کہ وہ چاند پر اور دور دراز کی خلائی پروازوں کے دوران خلابازوں کے فضلے، پیشاب اور قے کو ری سائیکل کرنے کے لیے تکنیکی طریقے پیش کریں۔
اس وقت، اپالو مشن کے خلابازوں نے چاند پر 96 تھیلے انسانی فضلہ چھوڑے ہیں، اور لونا ری سائیکل چیلنج کا مقصد یہ ہے کہ خلا میں بدبودار فضلے کی مقدار کو کم کیا جائے۔
جو ٹیکنالوجی منتخب کی جائے گی، وہ مستقبل کے خلائی مشنوں میں استعمال کی جائے گی، خاص طور پر چاند پر۔ ناسا نے اپنی ویب سائٹ پر یہ بھی کہا ہے کہ وہ پائیدار خلائی تحقیق کے لیے پرعزم ہیں اور اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ کس طرح ٹھوس فضلے کو کم کیا جا سکتا ہے، اور خلا میں فضلے کو کیسے ری سائیکل یا پروسیس کیا جا سکتا ہے۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔