Connect with us

news

جنوبی وزیرستان: اعظم ورسک بازار کی مسجد میں دھماکہ، جے یو آئی رہنما زخمی

Published

on

اعظم ورسک بازار

جنوبی وزیرستان کے لوئر علاقے میں اعظم ورسک بازار کی ایک مسجد میں دھماکہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں جے یو آئی (ف) کے رہنما زخمی ہونے کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ پولیس کے مطابق یہ دھماکہ نماز جمعہ کے دوران مسجد کے اندر ہوا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، جمعیت علمائے اسلام کے ضلعی امیر مولانا عبداللہ ندیم بھی اس واقعے میں زخمی ہوئے ہیں۔ جیسے ہی دھماکے کی خبر ملی، پولیس اور امدادی ٹیمیں فوراً جائے وقوع پر پہنچ گئیں اور کارروائی شروع کر دی۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق، زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال وانا منتقل کیا جا رہا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ یہ دھماکہ مولانا عبدالعزیز مسجد کے خطیب اور جمعیت علماء اسلام وانا کے امیر مولانا عبداللہ ندیم پر ہوا، جس میں ان کے علاوہ بھی کئی افراد زخمی ہوئے ہیں، اور ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق، دھماکہ ورسک بازار کی مسجد میں ہوا۔ ریسکیو ٹیمیں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر رہی ہیں جبکہ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ ڈی پی او آصف بہادر نے بیان میں تصدیق کی ہے کہ دھماکہ خیز مواد مسجد میں نصب تھا، جس کے نتیجے میں جے یو آئی کے مرکزی امیر عبداللہ ندیم زخمی ہوئے۔ دھماکے میں تین افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، اور دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی، جس سے کئی افراد متاثر ہوئے۔

news

وزیراعظم شہباز شریف: 70 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری نوجوانوں کی ترقی میں معاون ہوگی

Published

on

شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 70 کروڑ ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری پاکستان کے باصلاحیت نوجوانوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی، اور حکومت اس شعبے میں سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی۔ اسلام آباد میں منعقدہ ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ (DFDI) کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا بھرپور اور مؤثر استعمال حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے 11 سے زائد ممالک کے آئی ٹی ماہرین کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل دنیا کا اثر آج زندگی کے تمام شعبوں پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جو عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کر رہے ہیں۔ مصنوعی ذہانت (AI) اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (IT) میں نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کا بڑا منصوبہ ترتیب دیا گیا ہے، جس سے زراعت، صنعت، برآمدات سمیت دیگر شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں متوقع ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پورے ملک میں آئی ٹی پارکس قائم کیے جا رہے ہیں اور نوجوانوں کے لیے سکلز ٹریننگ پروگرامز کا آغاز کیا جا چکا ہے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر اعلان کیا کہ وفاقی و صوبائی سطح پر آئی ٹی انکیوبیشن سینٹرز، تحقیق و ترقی کے مراکز اور تربیتی منصوبے تیزی سے جاری ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے یقین دلایا کہ ان کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 4 لاکھ لیپ ٹاپ میرٹ پر تقسیم کیے گئے، اور دیہی معیشت کو ڈیجیٹلائز کرنے کے لیے ورلڈ بینک کے تعاون سے زرعی نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کی سیکریٹری جنرل دیما الیحییٰ سمیت تمام بین الاقوامی شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ڈیجیٹل میدان میں عالمی برادری کے شانہ بشانہ کھڑا کرنے کے لیے وہ ذاتی طور پر ہر ممکن رہنمائی فراہم کریں گے۔

وفاقی وزیر برائے آئی ٹی شزا فاطمہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے وژن کے تحت پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی سے بھرپور استفادہ کی پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے۔ صرف 42 دن میں 146 سرکاری محکمے ڈیجیٹائز کیے جا چکے ہیں، اور ملک ڈیجیٹل اکانومی کے ذریعے اقتصادی ترقی کی جانب گامزن ہے۔

جاری رکھیں

news

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 35 کروڑ کی خوردبرد، PAC نے رپورٹ طلب کرلی

Published

on

ے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) میں 35 کروڑ روپے کی مبینہ خوردبرد کا سنسنی خیز انکشاف سامنے آیا ہے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے چیئرمین جنید اکبر خان نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام معاملے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک ماہ کے اندر مکمل رپورٹ طلب کرلی ہے۔

پی اے سی کے حالیہ اجلاس میں آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ مستحقین کے اکاؤنٹس سے 35 کروڑ روپے کی رقم غیر قانونی طور پر نکالی گئی ہے۔ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں ادائیگیوں کے حوالے سے واضح تضادات کی نشاندہی کی گئی ہے، جب کہ ابتدائی طور پر 31 ہزار سے زائد مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں۔

سیکرٹری بی آئی ایس پی نے اجلاس کو بتایا کہ اس معاملے کی مکمل چھان بین اور حتمی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرنے کے لیے تین ماہ درکار ہوں گے۔ آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 27 ہزار 266 کیسز میں پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے میاں بیوی دونوں کو مالی امداد دی گئی، جو اصولاً درست نہیں۔

پی اے سی کے رکن نوید قمر نے اس پر سوال اٹھایا کہ اس رقم کی واپسی (ریکوری) کس طرح ممکن ہوگی؟ اس پر سیکرٹری نے اعتراف کیا کہ بی آئی ایس پی کے پاس فی الوقت ریکوری کا کوئی مؤثر نظام موجود نہیں ہے۔ تاہم، نادرا کے ساتھ ڈیٹا شیئرنگ کی بنیاد پر مزید تصدیق اور جانچ پڑتال جاری ہے، اور نتائج کمیٹی کے ساتھ شیئر کیے جائیں گے۔

علاوہ ازیں، آڈٹ حکام نے یہ بھی انکشاف کیا کہ سیلاب متاثرین کے لیے مختص 84 کروڑ روپے کی رقوم دور دراز علاقوں کے اے ٹی ایمز سے نکالی گئیں۔ اس پر نوید قمر نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے دور میں یہ غیر معمولی بات نہیں، تاہم آڈیٹر جنرل اجمل گوندل نے اعتراض اٹھایا کہ یہ معاملہ صرف رقم نکالنے تک محدود نہیں بلکہ نظام میں موجود سنگین خامیوں کا عکاس ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ کارڈز پاکستان کی غریب ترین خواتین کے لیے مخصوص ہیں، جو دور دراز علاقوں میں جا کر اے ٹی ایم سے رقوم نکلوانے سے قاصر ہوتی ہیں۔ سیکرٹری وزارت تخفیف غربت نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ وزارت کی جانب سے کیے گئے ڈیٹا تجزیے میں 11 فیصد ریکارڈ میں نقائص پائے گئے ہیں، جن کی تحقیقات تاحال جاری ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~