news
انسانی آنکھ کے میگا پکسلز کی حیرت انگیز حقیقت
کیمرے آج کے دور میں ہماری روزمرہ کی زندگی کا ایک لازمی حصہ بن چکے ہیں، جہاں ہر کوئی زیادہ سے زیادہ میگا پکسلز کی تلاش میں رہتا ہے۔
لیکن کیا آپ نے کبھی یہ سوچا ہے کہ آپ کی آنکھ میں کتنے میگا پکسلز موجود ہیں؟
انسانی آنکھ تقریباً 576 میگا پکسلز (ایم پی) کے برابر ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا اور آسمان کے مناظر کو ان کے اصل رنگ اور شفافیت کے ساتھ دیکھنے کے لیے انسانی آنکھ کو 576 ایم پی کی ضرورت ہوتی ہے۔
میگا پکسلز دراصل کسی بھی تصویر میں پکسلز کی تعداد کی پیمائش کرتے ہیں۔ ایک میگا پکسل ایک ملین پکسلز کے برابر ہوتا ہے۔
انسانی آنکھ کی ریزولوشن کا اندازہ اس مقامی تفصیلات کی مقدار سے لگایا جاتا ہے جو انسان آنکھ میں موجود منظر میں دیکھ سکتا ہے۔
انسانی آنکھ کی ریزولوشن اس وقت سب سے زیادہ ہوتی ہے جب منظر میں تبدیلی ہو رہی ہو۔
لیکن اگر منظر ایک ہی ہو تو ریزولوشن کافی کم ہو جاتی ہے، تقریباً 5 سے 15 میگا پکسلز۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جدید ترین کیمرے بھی انسانی آنکھ کی بصری صلاحیتوں کی مکمل نقل نہیں کر سکتے۔
news
زمین کی مٹی کی نمی میں تبدیلی: گرمی کی لہروں کی شدت میں اضافے کا باعث
ایک نئی تحقیق کے مطابق زمین پر مٹی کی نمی تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے مستقبل میں گرمی کی لہریں زیادہ شدت اختیار کر سکتی ہیں۔
اس تحقیق کی قیادت گریز یونیورسٹی کے پروفیسر ڈگلس مارون نے کی، جس میں یونیورسٹی آف ریڈنگ نے بھی تعاون کیا۔
ٹیم نے یہ پایا کہ جب عالمی درجہ حرارت 2 ڈگری بڑھتا ہے تو کچھ خطوں میں شدید گرمی کا درجہ حرارت 4 ڈگری تک بڑھ سکتا ہے۔
نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہونے والی اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ 2021 میں کینیڈا، 2022 میں بھارت، اور 2023 میں بحیرہ روم میں آنے والی شدید اور تباہ کن گرمی کی لہریں اب اندرونی زمین کی تبدیلیوں کی وجہ سے عام گرمی کے واقعات سے کہیں زیادہ شدت اختیار کر سکتی ہیں۔
یونیورسٹی آف ریڈنگ کے ریسرچ سائنسدان اور تحقیق کے شریک مصنف رین ہارڈ شیمین نے کہا کہ ماہرین کو پہلے ہی معلوم تھا کہ اوسط درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ گرمی کی لہریں عام طور پر زیادہ شدید ہو جاتی ہیں، لیکن یہ واضح نہیں تھا کہ زیادہ معتدل گرمی کی لہریں اچانک انتہائی شدید کیسے بن جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک اہم عنصر گرمی کے واقعات کے دوران مٹی کی نمی ہے۔ جب شدید گرمی کے دوران مٹی کی نمی میں نمایاں تبدیلی آتی ہے، تو یہ درجہ حرارت میں اضافے کو بڑھا یا کم کر سکتی ہے۔
news
اعظم نذیر تارڑ: عدلیہ ایگزیکٹو کے معاملات میں مداخلت سے گریز کرے
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت کسی بھی ادارے کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتی، اور عدلیہ کو بھی ایگزیکٹو کے امور میں براہ راست مداخلت سے گریز کرنا چاہیے۔ انہوں نے عدلیہ سے درخواست کی کہ وہ ہمارے معاملات میں مداخلت نہ کرے۔ تفصیلات کے مطابق، سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سیدال خان کی صدارت میں ہوا، جہاں وفاقی وزیر قانون نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ محکموں کو حقیقی اعداد و شمار کے ساتھ سامنے آنا چاہیے۔ اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ عدلیہ کو ایگزیکٹوز کو اپنا کام کرنے دینا چاہیے اور اداروں کو اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ قانون سازی کرنا ہمارا کام ہے اور ہمیں یہ کرنے دیا جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈیپوٹیشن پالیسی کی گنجائش سروس رولز میں موجود ہے، جس کے تحت پہلے 3 سال کے لیے ڈیپوٹیشن ہوتی ہے اور پھر 2 سال کی تجدید کی جاتی ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلوں میں کہا ہے کہ ڈیپوٹیشن کو معمول نہ بنایا جائے۔ سوالات کے جوابات تحریری طور پر پیش کیے جاتے ہیں اور کمیٹیوں میں دیگر معاملات بھی زیر بحث آتے ہیں۔ ہمیں ہر سوال پر ضمنی سوالات بھی لینے چاہئیں، کیونکہ فارن افیئر کمیٹیوں کے پاس بہت سے معاملات زیر التوا ہوتے ہیں۔ ہمیں ہر سوال پر ایوان میں بحث کرنی چاہیے۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں