news
ملتان ٹیسٹ: پاکستان 230 پر آؤٹ، ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ مشکلات کا شکار
ملتان ٹیسٹ کے دوسرے روز ویسٹ انڈیز کے خلاف پاکستان کی پوری ٹیم 230 رنز پر ڈھیر ہوگئی، جس کے بعد ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ لائن بھی پاکستانی اسپنرز کے سامنے مشکلات کا شکار نظر آ رہی ہے۔
پاکستان نے دوسرے روز ویسٹ انڈیز کے خلاف 4 وکٹ کے نقصان پر 143 رنز کے ساتھ نامکمل اننگز کا دوبارہ آغاز کیا۔ کھیل شروع ہوتے ہی پاکستانی بیٹرز کی وکٹیں گرنے لگیں۔
دوسرے روز کھیل کے آغاز پر ہی سعود شکیل اور محمد رضوان کی شراکت ختم ہوگئی۔ سعود شکیل 84 رنز پر آؤٹ ہوئے، اس کے بعد سلمان آغا میدان میں آئے لیکن وہ بھی 7 رنز پر آؤٹ ہوگئے، جبکہ محمد رضوان 71 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
محمد رضوان کے بعد نعمان علی کریز پر آئے، لیکن وہ بھی بغیر کوئی رن بنائے چلتے بنے، جبکہ خرم شہزاد 7 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ پہلے روز کپتان شان مسعود 11، محمد ہریرہ 6، بابر اعظم 8 اور کامران غلام 5 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تھے، جس کے بعد محمد رضوان اور سعود شکیل نے شراکت قائم کر کے اسکور 4 وکٹ پر 143 رنز تک پہنچایا۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے جومل اور جیڈن سیلز نے 3، 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، گوڈاکیش موتی نے ایک وکٹ حاصل کی جبکہ کیون نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔
خراب موسم کی وجہ سے پہلے دن صرف 41.3 اوور کا کھیل ہوسکا تھا۔ ٹیسٹ سیریز اے اسپورٹس پر براہ راست دکھائی جا رہی ہے۔
news
سپریم کورٹ کے 6 نئے ججز کی منظوری – جوڈیشل کمیشن اجلاس کی تفصیلات
جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ کے 6 ججز کے ناموں کی منظوری دے دی ہے۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق، بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ہاشم خان کاکڑ، پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم، سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس شفیع صدیقی، سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس صلاح الدین پنہور اور پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو سپریم کورٹ میں قائم مقام جج مقرر کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی بطور ایکٹنگ جج سپریم کورٹ تقرری آرٹیکل 181 کے تحت کی گئی، جبکہ ذرائع کے مطابق لاہور ہائیکورٹ سے سپریم کورٹ میں جج تعینات کرنے کا معاملہ موخر کر دیا گیا ہے۔
اجلاس میں پانچوں ہائیکورٹس کے 24 سینئر ترین ججز کے ناموں پر غور کیا گیا۔ سپریم کورٹ کے ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے چیف جسٹس کی صدارت میں ہونے والے اجلاس کا بائیکاٹ کیا اور اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ دونوں ججز نے چیف جسٹس کو اجلاس موخر کرنے کے لیے خط بھی لکھا تھا۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی صدارت میں جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں 26ویں آئینی ترمیم پر فیصلے ہونے تک اجلاس موخر کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
news
سپریم کورٹ کے دو ججز اور وکلاء کا جوڈیشل کمیشن اجلاس کا بائیکاٹ
سپریم کورٹ کے دو ججز، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر، نے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔ چیف جسٹس پاکستان، جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت، جوڈیشل کمیشن کا اجلاس سپریم کورٹ کے کانفرنس روم میں جاری ہے، جہاں سپریم کورٹ کے آٹھ ججوں کی تعیناتیوں کے لیے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس اجلاس میں سپریم کورٹ میں آٹھ نئے ججز کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ تمام ہائیکورٹس کے چیف جسٹس اور سینئر ججز کے ناموں پر بھی تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے جوڈیشل کمیشن کی کارروائی روکنے کا مطالبہ کیا۔ جب کارروائی جاری رہی تو انہوں نے جوڈیشل کمیشن کی کارروائی کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔
دونوں ججز جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ مزید یہ کہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور سینیٹر علی ظفر نے بھی جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔
بیرسٹر گوہر اور علی ظفر نے اپنا احتجاج میٹنگ کے منٹس میں شامل کروایا۔ دونوں ممبران نے احتجاج ریکارڈ کرانے کے بعد کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اجلاس سے باہر نکل گئے۔ وکلا ایکشن کمیٹی نے آج 26 ویں آئینی ترمیم اور جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ وکلا نے سپر…
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں