Connect with us

Health

تین ادارے ضم ہو گئے ایک میں رائٹ سائزنگ

Published

on

وفاقی کابینہ کے 27 اگست 2024 کے فیصلوں پر رائٹ سائزنگ پالیسی کے تحت عمل درامد کا آغاز ہو گیا۔ وزارت صحت نے تین اداروں کو ایک میں ضم کر دیا،نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن ڈویژن نے ریجنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ اسلام آباد ،نیشنل انسٹیٹیوٹ آف پاپولیشن سٹڈیز اسلام آباد اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فرٹیلٹی کیئر کراچی کو ایک دوسرے میں ضم کر کے ایک ٹریننگ اینڈ ریسرچ ادارے میں تبدیل کر دیا۔ جس کا فوکس پاپولیشن پر ہے اس نئے ادارے کا انتظام ڈی جی پاپولیشن وزارت قومی صحت کے سپرد کر دیاگیا ہے، جبکہ ڈپٹی سیکرٹری ایڈمن شاہجہان نے اس انضمام کا باضابطہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا ہے

Health

تمام انٹری پوائنٹس پر ویکسینیشن کمپین چلائی جائے، مریم نواز

Published

on

وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پولیو وائرس کے ماحولیاتی نمونے ختم کرنے کےلئے قابل عمل اور پائیدار پلان کا مطالبہ کیا ہے اورپنجاب کے تمام انٹری پوائنٹس پر موثر ویکسینیشن کمپین کرنے کی ہدایت دی ہے۔
انہوں نے پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کے ہدف حاصل کرنے کےلئے جامع اور موثر ویکسینیشن کمپین کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پنجاب میں موبائل اور مائیگرنٹ پاپولیشن کی ٹریکنگ اور رجسٹریشن کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے پولیو کے خاتمے کی ویکسینیشن مہم کو مزید موثر بنانے کے لئے مائیکرو پلان کاجائزہ لیا اور ویکسینیشن مہم کے دوران مسنگ چلڈرن کا مستند ڈیٹا مرتب کرنے کی ہدایت بھی دی۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی زیر صدارت پولیو کے خاتمے سے متعلق اجلاس میں
پنجاب کو مکمل طورپر پولیو فری بنانے کے لئے تجاویز اور سفارشات کاجائزہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب کومکمل طورپر پولیو فری بنانا ہمارا عزم ہے۔
میں ویکسی نیشن مہم کی ذاتی طورپر مانیٹرنگ کررہی ہوں۔
عوام کے بھرپور تعاون کے ذریعے ہی پولیو وائرس کو ختم کیا جاسکتا ہے۔
ویکسینیشن مہم کے دوران ایس او پیز کے مطابق کولڈ چین بھی یقینی بنائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں وائرس سرکولیشن بڑھنا تشویش ناک امر ہے۔
پولیو ویکسینیشن کے حوالے سے کمزور اضلاع پر بھرپور توجہ دی جائے اس موقع پر سینیر منسٹر مریم اورنگزیب ، وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق ، خواجہ عمران نذیر ، پارلیمانی سیکرٹری عظمی کاردار ۔ ثانیہ عاشق ۔ ڈاکٹر عدنان خان ،چیف سیکرٹری ، سیکریٹریز اور دیگر حکام نے  بھی شرکت کی۔

جاری رکھیں

Health

اینٹی ٹاکسن کی عدم موجودگی خناق بے قابو

Published

on

اینٹی ٹاکسن کی عدم موجودگی خناق بے قابو
Photo: sahafat


سندہ محکمہ صحت کے حکام کے مطابق کراچی میں اب تک خناق سے ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد سو سے زائد ہو چکی ہے تاہم حفاظتی ٹیکوں کے باعث اس بیماری سے بچاؤ ممکن ہے
گزشتہ برس سندھ انفیکشن ڈیزیزہسپتال میں خناق کے 140 کیس رپورٹ ہوئے جس میں سے 52 بچے انتقال کر گئے
محکمہ صحت کی اطلاع کے مطابق خناق سے متاثرہ کیسز انفیکشن ڈیزیز ہسپتال سندھ میں منتقل کیےجا رہے ہیں اس وقت بھی انفیکشن ڈیزیز ہسپتال میں خناق کے 12 سے زائد بچے زیر علاج ہیں
ماہرین کا کہنا ہے کہ کراچی اور سندھ میں خناق کے علاج کی دوا ئی اینٹی ٹاکسن موجود نہیں جبکہ خناق سے متاثر ہونے والے ایک بچے کے علاج پر دو سے ڈھائی لاکھ روپے کی اینٹی ٹاکسن استعمال ہوتی ہے ماہرین کے مطابق اس بیماری سے بچاؤ کا واحد علاج مکمل ویکسینیشن ہے اور بیمار ہو جانے پر علاج اینٹی ٹاکسن دینا ہے

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~