Health
تین ادارے ضم ہو گئے ایک میں رائٹ سائزنگ
وفاقی کابینہ کے 27 اگست 2024 کے فیصلوں پر رائٹ سائزنگ پالیسی کے تحت عمل درامد کا آغاز ہو گیا۔ وزارت صحت نے تین اداروں کو ایک میں ضم کر دیا،نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن ڈویژن نے ریجنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ اسلام آباد ،نیشنل انسٹیٹیوٹ آف پاپولیشن سٹڈیز اسلام آباد اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فرٹیلٹی کیئر کراچی کو ایک دوسرے میں ضم کر کے ایک ٹریننگ اینڈ ریسرچ ادارے میں تبدیل کر دیا۔ جس کا فوکس پاپولیشن پر ہے اس نئے ادارے کا انتظام ڈی جی پاپولیشن وزارت قومی صحت کے سپرد کر دیاگیا ہے، جبکہ ڈپٹی سیکرٹری ایڈمن شاہجہان نے اس انضمام کا باضابطہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا ہے
Health
قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، عسکری قیادت کی بریفنگ اور سیکیورٹی حکمت عملی
دشمنوں کا سامنا کیسے کیا جائے؟ اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا ایک اہم اجلاس جاری ہے۔ عسکری قیادت کمیٹی کے اراکین کو سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دے گی۔ اس اجلاس میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث بیرونی عناصر کا مقابلہ کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کی جائے گی۔
اجلاس میں وزیراعظم، آرمی چیف جنرل عاصم منیر، ڈی جی آئی ایس آئی اور ایم او کے ڈی جیز سمیت عسکری قیادت موجود ہے۔ وزیردفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان، گورنرز، وزرائے اعلیٰ، اور وفاقی و صوبائی حکام بھی شریک ہیں۔ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں جے یو آئی کا تین رکنی وفد بھی اس اجلاس میں شامل ہے۔
وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، اور دیگر وفاقی وزرا، گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر اور وزیراعظم آزاد کشمیر انوار الحق بھی قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں موجود ہیں۔
اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ آج کا اجلاس ملکی سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال پر غور کرنے کے لیے ہے۔ پہلے عسکری قیادت کی جانب سے بریفنگ دی جائے گی، اور اس کے بعد پارلیمنٹیرینز کے سوالات کے جوابات بھی دیے جائیں گے۔ اجلاس کے شرکا سیکیورٹی صورتحال کے حوالے سے اپنی تجاویز بھی پیش کریں گے۔
head lines
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس: پی ٹی آئی کا احتجاج، 4 بل کثرت رائے سے منظور
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں 18 منٹ کے دوران 4 بل منظور کیے گئے، جس پر پی ٹی آئی نے شدید احتجاج کیا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ پی ٹی آئی کے اراکین پلے کارڈز کے ساتھ ایوان میں داخل ہوئے اور بھرپور احتجاج کیا، جس کی وجہ سے ایوان کا ماحول مچھلی منڈی جیسا ہوگیا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے وزیراعظم کی ہدایت پر آج پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا تھا۔
اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت مقررہ وقت کے ایک گھنٹہ بعد شروع ہوا۔ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، وزیراعظم شہباز شریف، میاں نواز شریف، بلاول بھٹو زرداری، وزیر دفاع خواجہ آصف، راجہ پرویز اشرف، شیری رحمان اور دیگر ایوان میں موجود رہے، جبکہ بلاول بھٹو اجلاس ختم ہونے کے بعد ایوان میں پہنچے۔
اجلاس 18 منٹ تک جاری رہا اور اس دوران 9 منٹ میں 4 بل کثرت رائے سے منظور کیے گئے۔ پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے اراکین بھی ایوان میں موجود تھے۔ اپوزیشن ارکان نے نکتہ اعتراض پر بولنے کی اجازت مانگی، لیکن سپیکر نے اپوزیشن لیڈر کو مائیک دینے سے انکار کر دیا۔ اپوزیشن نے “پیکا ایکٹ نامنظور” کے نعرے لگائے۔ اپوزیشن کے شدید احتجاج اور نعرے بازی کے دوران وزیر تجارت جام کمال نے تجارتی تنظیمات ترمیمی بل 2021 اور درآمدات و برآمدات انضباطی ترمیم پیش کی۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔