news
انیل امبانی کے خلاف منی لانڈرنگ تحقیقات شروع
بھارتی ارب پتی صنعتکار انیل امبانی ایک بڑے قانونی مسئلے میں گھر گئے ہیں۔ بھارت میں مالیاتی جرائم کی نگرانی کرنے والا ادارہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ان کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔ اس کارروائی نے کاروباری اور سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔
ای ڈی کے مطابق انیل امبانی گروپ سے منسلک 351 ملین ڈالر کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔ اس اقدام کے بعد ان اثاثوں کی خرید و فروخت پر مکمل پابندی عائد ہو گئی۔ حکام نے بتایا کہ یہ کارروائی تحقیقاتی عمل کو محفوظ بنانے کے لیے کی گئی ہے۔
مزید برآں، ادارے نے ممبئی، دہلی اور چنئی میں واقع کئی اہم جائیدادوں پر لین دین روک دیا ہے۔ ان مقامات میں خاندانی گھر، رہائشی عمارتیں اور تجارتی پلازے شامل ہیں۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مزید اثاثوں کی نشاندہی بھی کی جا رہی ہے۔
تحقیقات کا تعلق 2017 سے 2019 کے درمیان حاصل کیے گئے تقریباً 568 ملین ڈالر کے قرضوں سے ہے۔ حکام کا خیال ہے کہ قرض کی رقم کاروبار میں استعمال ہونے کے بجائے بیرون ملک منتقل کی گئی۔ الزام یہ بھی ہے کہ رقم کو مختلف کمپنیوں اور ذاتی اکاؤنٹس کے ذریعے گھمایا گیا تاکہ اصل مقصد چھپایا جا سکے۔
انیل امبانی بھارتی کاروباری دنیا کا بڑا نام ہیں۔ وہ دنیا کے امیر ترین افراد میں شمار ہوتے تھے، مگر گزشتہ چند برسوں میں ان کے کاروبار شدید مشکلات کا شکار ہوئے۔ دوسری جانب ان کے بھائی مکیش امبانی آج بھی بھارت کے بااثر ترین تاجروں میں شامل ہیں۔
سرکاری اداروں کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری رہیں گی اور مزید شواہد اکٹھے کیے جائیں گے۔ ماہرین کے مطابق اگر الزامات ثابت ہو گئے تو یہ بھارت میں اب تک کی بڑی مالیاتی کارروائیوں میں سے ایک ہو گی۔