head lines

ٹرمپ ایٹمی تجربات کا اعلان، عالمی تناؤ میں اضافہ

Published

on

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ٹرمپ ایٹمی تجربات کے امکان کو کھلا چھوڑ دیا ہے۔ ایئرفورس ون میں صحافی نے واضح سوال کیا کہ کیا امریکا نئے ایٹمی تجربات کرنے جا رہا ہے؟ صدر ٹرمپ نے مختصر اور پر اعتماد جواب دیا: “آپ کو بہت جلد معلوم ہو جائے گا۔” ان کا کہنا تھا کہ اگر دیگر ممالک ایٹمی سرگرمیاں بڑھا رہے ہیں تو امریکا بھی خاموش نہیں رہے گا۔

✅ عالمی ردعمل اور دفاعی حکمتِ عملی

ٹرمپ کے بیان کے بعد عالمی حلقوں میں ایک نئی بحث شروع ہو گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ پیغام واضح ہے کہ امریکا اپنی دفاعی برتری برقرار رکھنے کے لیے ہر قدم اٹھانے کو تیار ہے۔ وائٹ ہاؤس کے قریبی حلقے بھی اشارہ دیتے ہیں کہ اب امریکا روایتی سفارتکاری سے آگے نکل کر طاقت کے توازن کو عملی شکل دینا چاہتا ہے۔

اس سے قبل امریکی انتظامیہ نے اسلحہ کنٹرول کے کئی معاہدوں پر اعتراضات اٹھائے تھے۔ واشنگٹن کا مؤقف تھا کہ کچھ ممالک خفیہ تجربات کر رہے ہیں، جنہیں روکنے کے لیے سخت اقدامات ضروری ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ٹرمپ ایٹمی تجربات دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دے رہے ہیں، تاکہ دنیا کو سخت پیغام دیا جا سکے۔

✅ یوکرین اور روس کا محاذ

دوسری طرف یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ روس نے حالیہ ہفتوں میں جدید میزائلوں سے حملے کیے ہیں۔ ان حملوں نے نہ صرف یوکرین کے دفاعی نظام کو چیلنج کیا بلکہ عالمی سطح پر خوف بھی بڑھایا۔ زیلنسکی کے مطابق ٹرمپ کے ایٹمی معاہدے سے باہر نکلنے کی بات اسی صورتِ حال کا نتیجہ ہے۔

یوکرین کا کہنا ہے کہ اگر دہشت گردی اور جارحیت میں اضافہ ہوا تو یورپ بھی محفوظ نہیں رہے گا۔ عالمی طاقتوں نے بھی خبردار کیا ہے کہ دنیا ایک نئی ایٹمی دوڑ کے دہانے پر کھڑی ہے۔

✅ داخلی سیاست اور عالمی پیغام

امریکی تجزیہ کاروں کے مطابق ٹرمپ کا سخت مؤقف داخلی سیاست کے لیے بھی اہم ہے۔ وہ اپنی قیادت کو مضبوط دکھانا چاہتے ہیں۔ ان کا پیغام واضح ہے کہ امریکا کمزور نہیں بلکہ فیصلہ کن طاقت ہے۔

اس بحث نے بین الاقوامی میڈیا پر بحث کو تیز کر دیا۔ اگر امریکا نے واقعی ٹرمپ ایٹمی تجربات دوبارہ شروع کیے تو عالمی اسلحہ پالیسی مکمل طور پر بدل سکتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version