head lines

سمعیہ سلوہو حسن دوبارہ صدر منتخب، ملک بھر میں احتجاج

Published

on

تنزانیہ کی صدر سلوہو حسن دوبارہ منتخب

تنزانیہ کے الیکشن کمیشن نے سمعیہ سلوہو حسن کو واضح برتری کے ساتھ فاتح قرار دے دیا ہے۔ کمیشن کے مطابق سمعیہ سلوہو حسن نے 98 فیصد ووٹ حاصل کیے اور دوسری مرتبہ صدر منتخب ہو گئیں۔ حکومتی ذرائع نے کہا کہ انتخابی عمل مکمل شفاف تھا، تاہم اپوزیشن نے نتائج کو مسترد کر دیا۔

سمعیہ سلوہو حسن کی جیت کے بعد ملک میں احتجاج

نتائج سامنے آتے ہی ملک بھر میں شدید احتجاج پھوٹ پڑا۔ مختلف شہروں میں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے۔ کئی علاقوں میں فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی ہے تاکہ مظاہروں کی شدت کم کی جا سکے۔ اس آئینی بحران نے ملک کے بڑے شہروں میں معمولات زندگی مفلوج کر دیے۔

رپورٹس کے مطابق مشتعل افراد نے کئی بسوں، پیٹرول پمپس اور پولیس اسٹیشنوں کو آگ لگا دی۔ درجنوں پولنگ مراکز بھی مسمار کر دیے گئے۔ سیکیورٹی ماہرین کے مطابق صورتحال تیزی سے بگڑ رہی ہے اور مزید تشدد کا خطرہ ہے۔

اموات میں خوفناک اضافہ

مقامی سیکیورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ہلاکتوں کی تعداد 500 سے تجاوز کر گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تعداد 700 یا 800 تک بھی جا سکتی ہے۔ جبکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ کم از کم 100 افراد ماریے جا چکے ہیں اور صورتحال اب بھی کشیدہ ہے۔ زخمیوں کی تعداد سینکڑوں میں بتائی جا رہی ہے।

سیاسی بحران مزید گہرا

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سمعیہ سلوہو حسن کی دوبارہ کامیابی ملک میں استحکام نہیں لائی۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ انتخابی نتائج پہلے سے طے شدہ تھے۔ دوسری جانب حکومتی وزراء کا موقف ہے کہ سمعیہ سلوہو حسن عوام کی واحد ترجیح تھیں، اس لیے انہیں تاریخی مینڈیٹ ملا۔

تنزانیہ کے شہری اب بھی خوف اور بے چینی کا شکار ہیں۔ تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز بند رہنے سے معاشی سرگرمیاں بھی متاثر ہو رہی ہیں۔ داخلی سطح پر جاری بحران نے عالمی توجہ بھی حاصل کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق اگر مذاکرات نہ ہوئے تو حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version