head lines

پنجاب حکومت نے مزید وقت مانگا بلدیاتی انتخابات کیلئے وقت کم

Published

on

پنجاب حکومت نے مزید وقت مانگا اور بلدیاتی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن سے اڑھائی ماہ کی مہلت طلب کرلی۔ اجلاس چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں ہوا۔ اس اجلاس میں انتظامی امور، حلقہ بندی رولز اور مجوزہ ٹائم لائن پر تفصیل سے بات کی گئی۔

پنجاب حکومت نے مزید وقت مانگا کیوں؟

سرکاری مؤقف کے مطابق پنجاب ایک بڑا صوبہ ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حد بندی رولز صرف چار ہفتوں میں مکمل نہیں ہوسکتے۔ اس لیے حکومت نے جنوری 2026 تک الیکشن کمیشن سے مہلت مانگی۔ اگر وقت نہ ملا تو حلقہ بندیوں میں غلطیاں رہ جائیں گی، جو بعد میں تنازعات کو جنم دے سکتی ہیں۔

حد بندی رولز میں کیا مسائل سامنے آئے؟

محکمہ بلدیات اور چیف سیکرٹری پنجاب نے الیکشن کمیشن کو بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ حلقہ بندی کے لیے ہزاروں دیہی و شہری یونٹس کا ڈیٹا اپ ڈیٹ ہونا ضروری ہے۔ مزید کہا کہ نئی مردم شماری کے بعد کئی تحصیلوں اور یونین کونسلز کی سرحدیں تبدیل ہو چکی ہیں۔ ایسی صورت میں حلقہ بندی کو صحیح اور شفاف انداز میں مکمل کرنے کے لیے اضافی وقت ناگزیر ہے۔

الیکشن کمیشن کا ردعمل

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے درخواست پر غور شروع کر دیا ہے۔ فیصلہ جلد متوقع ہے۔ اگر مہلت منظور ہو گئی تو بلدیاتی انتخابات کی تاریخ بھی آگے بڑھ سکتی ہے۔ دوسری جانب کچھ سیاسی جماعتیں انتخابات میں تاخیر کو حکومتی چال قرار دے رہی ہیں۔

عوامی ردعمل اور سیاسی اثرات

شہریوں میں تشویش بڑھ رہی ہے کہ بلدیاتی نظام مسلسل تاخیر کا شکار ہے۔ پنجاب میں آخری مکمل بلدیاتی حکومت مدت پوری کیے بغیر ختم ہوگئی تھی۔ اب “پنجاب حکومت نے مزید وقت مانگا” کی خبر سامنے آتے ہی سیاسی ماحول پھر گرم ہوگیا ہے۔ کئی جماعتیں فوری انتخابات کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version