head lines
مِلکی وے کی نئی تصویر: ماہرین فلکیات کی بڑی دریافت
ماہرینِ فلکیات نے ملکی وے کی نئی تصویر جاری کرتے ہوئے عالمی سائنسی برادری کو حیران کر دیا ہے۔ اس تصویر میں کہکشاں کا وہ منظر دکھایا گیا ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ سائنس دانوں کے مطابق یہ تصویر 18 ماہ کے مسلسل مشاہدات کے بعد تیار کی گئی۔ اس دوران ریسرچرز نے 40 ہزار گھنٹوں سے زائد کا ڈیٹا اکٹھا کیا۔
✅ ملکی وے کی نئی تصویر کیسے تیار ہوئی؟
یہ اب تک کی سب سے بڑی لو فریکوئنسی ریڈیو کلر امیج ہے۔ اس میں سدرن ہیمسفیئر کا وہ حصہ نمایاں ہے جسے عام آنکھ یا دوربین سے دیکھنا آسان نہیں ہوتا۔ ریڈیو ویولینتھ کی ایک وسیع رینج اس تصویر میں موجود ہے، جو اس کے سائنسی اہمیت میں اضافہ کرتی ہے۔ یہ منظر بتاتا ہے کہ ہماری کہکشاں کے مختلف حصے کیسے توانائی خارج کرتے ہیں اور کیسے روشنی خلا میں پھیلتی ہے۔
✅ نئے سائنسی راز سامنے
اس حیرت انگیز تصویر نے فلکیات دانوں کو ستاروں کی پیدائش اور خاتمے کے بارے میں نئے سراغ فراہم کیے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ڈیٹا سے ہمیں مختلف گیسوں اور توانائی کی لہروں کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ ساتھ ہی، یہ تحقیق کائنات کے ارتقائی مراحل پر بھی نئی روشنی ڈالے گی۔
✅ انٹرنیشنل ٹیم کی کاوش
یہ منصوبہ یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا اور کرٹن یونیورسٹی کے ماہرین نے مل کر مکمل کیا۔ دونوں ادارے انٹرنیشنل سینٹر آف ریڈیو آسٹرونومی ریسرچ (ICRAR) میں برسوں سے کام کر رہے ہیں۔ ٹیم میں شامل پی ایچ ڈی طالبہ سلویا مینٹوونانی نے اسے “بے مثال اور جاندار تصویر” قرار دیا۔
✅ مزید تصاویر اور ڈیٹا کب؟
ماہرین کے مطابق آنے والے مہینوں میں مزید ملکی وے کی نئی تصاویر جاری کی جائیں گی۔ اس سے سائنس دان نہ صرف کہکشاں کے اندرونی ڈھانچے کو بہتر سمجھ سکیں گے بلکہ خلائی تابکاری کے راز بھی کھلیں گے۔