head lines
بھارت روسی تیل کم کرنے پر غور کر رہا ہے
بھارت کے حوالے سے یہ اہم دعویٰ سامنے آیا ہے کہ نئی دہلی روسی تیل کی درآمد تیزی سے کم کرنے یا مکمل ختم کرنے پر غور کر رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکنہ امریکی اور یورپی پابندیوں کے پیشِ نظر بھارت روسی تیل کی درآمدات میں نمایاں کمی لا سکتا ہے۔
اگر بھارت نے روس سے تیل خریدنا جاری رکھا تو امریکا اور یورپی یونین بھارت پر تجارتی پابندیاں عائد کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 2022ء میں یوکرین پر روسی حملے کے بعد بھارت روسی تیل کا سب سے بڑا خریدار بن کر سامنے آیا تھا۔
رواں سال کے پہلے 9 مہینوں میں بھارت نے روس سے تقریباً 1.7 ملین بیرل یومیہ تیل درآمد کیا۔
اس سے قبل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں واضح کیا تھا کہ اگر بھارت نے روسی تیل کی خریداری نہ روکی تو اس پر بھاری تجارتی ٹیرف برقرار رہیں گے۔
عالمی تجزیہ کاروں کے مطابق، اگر بھارت واقعی روسی تیل کی درآمد کم کرتا ہے تو اس سے روس کی توانائی برآمدات اور عالمی تیل مارکیٹ پر واضح اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔