head lines

آئس لینڈ میں پہلی بار مچھر دریافت | ماہرین حیران

Published

on

دنیا کے سرد ترین اور برف پوش ممالک میں شمار ہونے والا آئس لینڈ اب ان چند خطوں میں شامل نہیں رہا جہاں کبھی مچھر نہیں پائے جاتے تھے۔
سائنس دانوں نے تصدیق کی ہے کہ آئس لینڈ میں مچھر پہلی بار قدرتی ماحول میں دریافت ہوئے ہیں۔

یہ مچھر Kiðafell، Kjós کے علاقے سے ملے، جو دارالحکومت ریکیاوِک سے تقریباً 20 میل شمال میں واقع ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ مچھر Culiseta annulata نسل سے تعلق رکھتے ہیں، جو یورپ، شمالی افریقہ اور سائبیریا جیسے سرد خطوں میں بھی پائے جاتے ہیں۔

الفرڈسن کے مطابق یہ نسل سردیوں میں محفوظ جگہوں پر چھپ کر گزارا کرتی ہے، اسی لیے یہ برفانی علاقوں میں بھی زندہ رہنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

اگرچہ یہ واضح نہیں کہ مچھر آئس لینڈ تک کیسے پہنچے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ جہازوں یا کارگو کنٹینرز کے ذریعے ملک میں داخل ہوئے ہوں گے۔
اب آئندہ بہار میں ماحولیاتی نگرانی کے ذریعے یہ جانچ کی جائے گی کہ آیا یہ نسل آئس لینڈ کی سردیوں میں زندہ رہ پاتی ہے یا نہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version