head lines
خواجہ آصف نے افغانستان میں رجیم تبدیلی کا الزام مسترد کیا
اسلام آباد — وزیردفاع خواجہ آصف نے رجیم تبدیلی کا الزام مسترد کیا اور کہا کہ پاکستان کا افغانستان میں کسی حکومت کی تبدیلی سے کوئی تعلق نہیں۔
عرب نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے خواجہ آصف نے واضح کیا کہ امریکا کے کہنے پر افغانستان میں رجیم تبدیلی کی سازش کا الزام “بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی” ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “طالبان اور امریکا کے درمیان پہلے ہی خوشگوار تعلقات ہیں، ہمیں کسی حکومت کو تبدیل کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔”
انہوں نے کہا کہ پاکستان اب صرف ایک اچھے پڑوسی کے طور پر افغانستان کے ساتھ پرامن تعلقات چاہتا ہے۔ ماضی میں پاکستان 40 سال سے زائد افغان معاملات میں الجھا رہا، لیکن اب ہماری پالیسی صرف امن اور استحکام پر مبنی ہے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان کو بھارت یا افغانستان کے تعلقات سے کوئی اعتراض نہیں، بشرطیکہ ان کے اقدامات ہماری سرحدوں سے تجاوز نہ کریں۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان علاقائی امن چاہتا ہے، تنازع نہیں۔
دوسری جانب رائٹرز سے گفتگو میں وزیر دفاع نے کہا کہ اگر افغانستان کی سرزمین سے کوئی حملہ ہوتا ہے تو اسے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی سمجھا جائے گا۔ طالبان حکومت کو شدت پسند عناصر کو قابو میں رکھنا ہوگا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان امن قائم رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “فتنہ الہند اور فتنہ الخوارج کی کارروائیاں” امن معاہدے کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہو گی۔ افغان وزیرِ دفاع نے بھی تسلیم کیا کہ سرحد پار دہشتگردی روکنا ضروری ہے۔