news

سوئس سائنسدانوں کی انسانی دماغی خلیوں سے سپر کمپیوٹر تیار

Published

on

سوئٹزر لینڈ کے سائنسدانوں نے انسانی دماغی خلیوں سے سپر کمپیوٹر تیار کرنے کا انقلابی منصوبہ شروع کیا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق انسانی دماغی خلیوں سے سپر کمپیوٹر بنانے کا مقصد موجودہ مصنوعی ذہانت (AI) چِپس کی جگہ بائیو کمپیوٹنگ سسٹم متعارف کرانا ہے۔ اس جدید ٹیکنالوجی کو “ویٹ ویئر” یا بائیو کمپیوٹنگ کہا جا رہا ہے، جو دماغی خلیات کی مدد سے کمپیوٹر کو طاقت فراہم کرے گی۔

سوئس اسٹارٹ اپ فائنل اسپارک کے شریک بانی فریڈ جارڈن کا کہنا ہے کہ انسانی نیورونز مصنوعی چِپس کے مقابلے میں دس لاکھ گنا زیادہ توانائی مؤثر ہیں، اور مستقبل میں یہ ٹیکنالوجی توانائی کے بحران کا حل بن سکتی ہے۔ لیب میں تیار کردہ دماغی خلیے چھوٹے برین آرگنوئیڈز کی شکل میں محفوظ کیے جا رہے ہیں جو چھ ماہ تک زندہ رہ سکتے ہیں۔

امریکی جامعات انہی خلیوں پر الزائمر اور آٹزم جیسے امراض پر تحقیق کر رہی ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگلے 20 برسوں میں بائیو کمپیوٹنگ ٹیکنالوجی مصنوعی ذہانت میں ایک بڑا انقلاب لا سکتی ہے۔ تاہم ماہرین نے واضح کیا ہے کہ یہ دماغی خلیے کسی قسم کا شعور یا احساس نہیں رکھتے۔

یہ پیشرفت مستقبل کے سپر کمپیوٹرز کی دنیا میں ایک نیا باب کھول سکتی ہے، جہاں مصنوعی ذہانت کو حقیقی انسانی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version