news
اسحاق ڈار کا بھارت پر شدید ردعمل
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان فوجی سطح پر سیزفائر مکمل طور پر مؤثر انداز میں جاری ہے، تاہم بھارت کی سیاسی قیادت اس حقیقت کو قبول کرنے سے قاصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کبھی جنگ بندی کو عارضی قرار دیا جاتا ہے تو کبھی اسے محض ایک ٹریلر کہا جاتا ہے، حالانکہ پاکستان اپنا دفاعی حساب برابر کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے جیسے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کر رہا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ بھارت پاکستان کا پانی نہ روک سکتا ہے اور نہ ہی اس کا رخ موڑ سکتا ہے۔ اسحاق ڈار نے بتایا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے ردعمل میں پاکستان نے بھارتی ایئرلائنز کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں اور بھارت کو سخت سفارتی جواب دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت اب دنیا میں تنہائی کا شکار ہو رہا ہے اور اس کے خلاف عالمی سطح پر مخالفت بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت نے ماضی میں بھی جھوٹے الزامات لگا کر پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی، لیکن اس بار پاکستان نے مؤثر سفارتی حکمت عملی اپناتے ہوئے بھارتی بیانیے کو پزیرائی حاصل نہیں کرنے دی۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان نے ماضی میں کچھ غلط پالیسیوں کی بھاری قیمت چکائی ہے، جن میں افغانستان کے ساتھ غیر مشروط اقدامات شامل تھے، جو ملکی مفاد کے منافی ثابت ہوئے۔ کوالالمپور میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کے حقیقی سفیر ہیں اور حکومت کی کوشش ہے کہ پاکستان کو دوبارہ جی 20 ممالک کی فہرست میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی قیادت میں ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا گیا، مہنگائی میں نمایاں کمی آئی ہے، اور معاشی استحکام کے آثار واضح ہیں۔