ٹیکنالوجی
زیبرا کی دھاریاں: حیاتیات اور ارتقائی وجوہات کی وضاحت
زیبرا کی سفید اور کالی دھاریاں حیاتیات میں ایک دلچسپ ارتقائی پہیلی ہیں۔ تحقیق کے مطابق یہ دھاریاں کئی عوامل کے امتزاج سے وجود میں آئیں۔ سب سے مضبوط شواہد جلدی خلیات کی نشوونما، کیڑوں سے بچاؤ، درجہ حرارت کنٹرول اور سماجی شناخت سے متعلق ہیں۔
دھاریوں کی حیاتیاتی بناوٹ
زیبرا کا بنیادی رنگ سیاہ ہے۔ سفید دھاریاں ان حصوں میں بنتی ہیں جہاں میلانن یعنی رنگ دینے والے خلیات غیر فعال رہتے ہیں۔ جنین کے دوران، جلد کے خلیات فعال یا غیر فعال ہوتے ہیں۔ فعال خلیات کے مقام پر کالی دھاری بنتی ہے۔ غیر فعال خلیات کے مقام پر سفید دھاری نمودار ہوتی ہے۔ یہ عمل جینز اور جلدی خلیات کے تعامل کے تحت ہوتا ہے۔
ارتقائی وجوہات
سائنسدانوں نے کئی نظریات پیش کیے ہیں۔ یہاں پانچ اہم ہیں:
- کیڑوں اور مچھر بھگانے کے لیے
کالی اور سفید دھاریاں مچھر اور ٹسی فلائی کو دھوکہ دیتی ہیں۔ اس وجہ سے وہ آسانی سے زیبرا پر نہیں بیٹھ پاتے۔ - درجہ حرارت کنٹرول کرنے کے لیے
سیاہ رنگ زیادہ حرارت جذب کرتا ہے، جبکہ سفید کم۔ اس سے جسم پر ہلکی ہوا پیدا ہوتی ہے اور گرمی میں راحت ملتی ہے۔ - شکاریوں کو الجھانے کے لیے
جھنڈ میں حرکت کرتے وقت دھاریاں شکاریوں کو فاصلے اور سمت کا اندازہ لگانے میں مشکل فراہم کرتی ہیں۔ اسے “motion dazzle” کہتے ہیں۔ - سماجی شناخت
زیبرا کی ہر دھاری منفرد ہوتی ہے۔ اس سے جھنڈ کے ارکان اور ماں و بچے ایک دوسرے کو پہچان سکتے ہیں۔ - طُفیلیوں اور انفیکشن سے تحفظ
دھاریاں جلد پر کیڑوں کے انڈے چپکنے یا انفیکشن سے بچاؤ میں بھی مددگار ہیں۔
موجودہ سائنسی نتیجہ
تحقیقات کے مطابق زیبرا کی دھاریاں کئی وجوہات کا مجموعہ ہیں۔ تاہم سب سے مضبوط شواہد کیڑوں سے بچاؤ کے حق میں ہیں۔