کھیل
ارشد ندیم کے کوچ سلمان اقبال کا فیڈریشن کو تفصیلی جواب — کارکردگی پر وضاحت
اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کے کوچ سلمان اقبال بٹ نے پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن کو تحریری جواب جمع کرا دیا۔
یہ جواب فیڈریشن کی جانب سے ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں ارشد ندیم کی کارکردگی پر وضاحت طلب کرنے کے بعد دیا گیا۔
🥇 کوچ سلمان اقبال کی وضاحت
سلمان اقبال نے بتایا کہ 2021ء میں فیڈریشن نے انہیں ارشد ندیم کا کوچ اور مینٹور مقرر کیا تھا۔
ان کے مطابق، ارشد ندیم نے 2021ء سے 2025ء تک چار گولڈ اور ایک سلور میڈل جیتا۔
مزید برآں، انہوں نے کہا کہ ہر ایتھلیٹ کے لیے مسلسل بہترین کارکردگی دکھانا ممکن نہیں ہوتا۔
کبھی کبھار فارم میں کمی فطری بات ہے۔
🤝 فیڈریشن سے تعاون کا مؤقف
کوچ نے کہا کہ انہوں نے کبھی بھی فیڈریشن سے کسی معاملے کو چھپایا نہیں۔
تاہم، پچھلے ایک سال سے ایتھلیٹکس فیڈریشن نے ارشد ندیم کی سرگرمیوں سے خود کو الگ رکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک قریبی دوست کی مالی مدد سے ارشد ندیم کو دو مرتبہ جنوبی افریقہ میں ٹریننگ کے لیے بھیجا گیا۔
📺 میڈیا اور تنقید پر ردعمل
سلمان اقبال نے کہا کہ ارشد ندیم کی کامیابی کے بعد انہیں میڈیا میں کم اہم کردار دیا گیا۔
تاہم، ایک ناکامی کے بعد ساری ذمہ داری ان پر ڈال دی گئی۔
🩺 انجری اور کارکردگی کی تفصیل
کوچ نے وضاحت کی کہ جولائی میں ارشد ندیم کو پنڈلی میں انجری ہوئی۔
سرجری کے بعد لندن میں ری ہیب پروگرام کے دوران ڈاکٹر علی شیر باجوہ اور ڈاکٹر اسد عباس مسلسل ان کے ساتھ رابطے میں رہے۔
مزید یہ کہ، ٹوکیو کے سخت ٹریک اور گرم موسم نے کارکردگی پر اثر ڈالا۔
اسی وجہ سے ارشد ندیم فائنل میں اپنی بہترین تھرو نہیں کر سکے۔
🔚 کوچ کا اختتامی بیان
آخر میں سلمان اقبال نے کہا کہ کامیابی میں سب شریک ہوتے ہیں،
اور ناکامی کی ذمہ داری بھی سب پر برابر عائد ہوتی ہے۔