news
اسد قیصر: پیپلز پارٹی کا “فرینڈلی فائر” یا واقعی عدم اعتماد؟
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے پیپلز پارٹی کے حالیہ مؤقف پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیکھنا ہوگا آیا وہ واقعی عدم اعتماد لانے کے بارے میں سنجیدہ ہیں یا یہ محض ایک “فرینڈلی فائر” ہے۔ ایکس پر جاری اپنے بیان میں اسد قیصر نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی واقعی عدم اعتماد لاتی ہے تو پی ٹی آئی اس کی حمایت کرے گی، تاہم موجودہ حکومت کو انہوں نے “فارم 47 کی پیداوار” قرار دے کر سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس ناجائز دورِ حکومت سے عوام کی جانیں چھڑوانا ضروری ہے۔ اسد قیصر نے مزید کہا کہ جب تک یہ حکومت برسرِاقتدار رہے گی تب تک پاکستان میں انسانی حقوق، قانون اور عدلیہ محفوظ نہیں رہیں گے، اس لیے مضبوط جمہوری نظام، قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی بہال کرنا لازمی ہے۔
اسی طرح پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے 26ویں آئینی ترمیم کو عدالتی نظام کے خلاف ایک تاریخی نقصان قرار دیا اور کہا کہ اس ترمیم نے عدلیہ کے ڈھانچے میں ایسی تبدیلیاں کیں جو ماضی میں بھی منظرِ عام پر نہیں آئیں — انہوں نے عدالتی خودمختاری اور ججز کی آزادی کے تحفظ پر زور دیا اور سابقہ واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے اس ترمیم کو ایک منصوبہ بند اقدام قرار دیا۔