news
سپریم کورٹ کا 26ویں آئینی ترمیم کیس کی سماعت براہ راست نشر کرنے کا حکم
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر اپیلوں کی سماعت براہِ راست نشر کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ ابتدائی سماعت کے دوران بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے واضح کیا کہ پہلے لائیو نشریات سے متعلق درخواستوں پر دلائل سنے جائیں گے۔ وکلاء نے مؤقف اختیار کیا کہ عوامی مفاد کے پیش نظر فل کورٹ بینچ کی تشکیل پر ہونے والی بحث عام شہریوں تک پہنچنی چاہیے، اس لیے نشریات کی اجازت مقدمے کے آغاز سے ہی دی جائے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ بدقسمتی سے ہم اکثر چیزوں کا غلط استعمال کرتے ہیں، تاہم لائیو اسٹریمنگ کا مقصد عدالتی شفافیت اور عوام کو آگاہی دینا ہے، اگرچہ اس سے جج حضرات اور وکلاء عوام کی نظروں میں مزید واضح ہو جاتے ہیں۔ سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کیا اور کچھ دیر بعد فیصلہ سناتے ہوئے براہ راست نشریات کی اجازت دے دی۔
فیصلے میں جسٹس امین الدین نے کہا کہ وکلاء کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ لائیو نشریات کے دوران اپنے دلائل کو مؤثر انداز میں پیش کریں، کیونکہ ہم یہاں قوم کی خدمت کے لیے موجود ہیں۔ بعد ازاں بینچ نے مقدمے کی مزید سماعت کل صبح ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کر دی۔