news
فلک جاوید کا جسمانی ریمانڈ چار روز کے لیے بڑھا دیا گیا
پاکستان تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ میں مزید چار دن کی توسیع کر دی گئی ہے۔ لاہور کی ضلع کچہری میں ریاست مخالف ٹویٹ اور ایک صوبائی وزیر کی نامناسب تصویر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے کے مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے جسمانی ریمانڈ بڑھانے کا حکم جاری کیا۔
دوران سماعت، این سی سی آئی اے نے عدالت سے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، جس کی پی ٹی آئی رہنما کے وکیل رانا عبدالمعروف نے شدید مخالفت کی۔ وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ایف آئی آر جھوٹی بنیاد پر درج کی گئی ہے، فلک جاوید کو نہ مقدمے میں نامزد کیا گیا تھا اور نہ ہی ان کے خلاف براہ راست کوئی ثبوت ہے۔ انہیں ان کی بہن صنم جاوید کی سیاسی سرگرمیوں کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
وکیل نے مزید کہا کہ این سی سی آئی اے نے گزشتہ ریمانڈ میں موبائل برآمد کرنے کا مؤقف اپنایا تھا، لیکن ملزمہ مسلسل جیل میں ہیں اور انہیں کسی برآمدگی کے لیے باہر نہیں لے جایا گیا۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ فلک جاوید کا مزید جسمانی ریمانڈ نہ دیا جائے اور انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا جائے۔ تاہم عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد جسمانی ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کر دی۔