news
حافظ نعیم الرحمان کی وارننگ: ابراہیم معاہدہ ہماری ریڈ لائن
جماعتِ اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے خبردار کیا ہے کہ حکومت ابراہیم معاہدے (Abraham Accords) کی جانب کسی قسم کی پیش رفت کا سوچے بھی مت کیونکہ یہ قوم کی ریڈ لائن ہے اور اس کی خلاف ورزی کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا؛ اگر اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی گئی تو عوامی غیظ و غضب کا سامنا کرنا ہوگا۔ ایک تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو شامل کیے بغیر کیے جانے والا کوئی بھی معاہدہ ناپائیدار ہوگا کیونکہ فلسطینی ہی اس تنازعے کے اصل فریق ہیں، اور جماعتِ اسلامی ان کے ردِعمل کا انتظار کر رہی ہے اور جو فیصلہ ہوگا وہ اس کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ حافظ نعیم الرحمان نے حکومت اور اپوزیشن دونوں پر تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ حکمران ہمیشہ امریکی دباؤ کے تحت رہے ہیں اور یہاں تک کہ اپوزیشن بھی اسرائیل کی واضح مذمت سے گریز کر رہی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیس نکاتی امن منصوبے کی حمایت کو مسترد کیا اور کہا کہ پاکستانی قوم کی مرضی کے بغیر کوئی بھی лидер ٹرمپ کو رضا مندی نہیں دے سکتا؛ ساتھ ہی اقوامِ متحدہ کے چارٹر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی قوم کی سرزمین پر قبضہ کیا جائے تو اس کے پاس خود دفاع کا حق ہے اور اس حق کو زبردستی نہیں چھینا جا سکتا۔ جماعتِ اسلامی نے عوامی اتحاد کے طور پر مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں 4 اکتوبر کو لاہور، 5 اکتوبر کو کراچی اور 7 اکتوبر کو اسلام آباد میں عظیم الشان ملین مارچ کر کے حکومت اور اپوزیشن کو یہ پیغام دینے کا اعلان کیا کہ “ہم امریکی غلامی قبول نہیں کریں گے”۔