news

علیمہ خان کیس: عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر ایس ایچ او اور اے ایس آئی کو 6 ماہ قید

Published

on

پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے خلاف 26 نومبر 2022 کے احتجاج سے متعلق کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر تھانہ صادق آباد کے ایس ایچ او ندیم عباس اور اے ایس آئی شکیل کو 6 ماہ قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، عدالت نے ان پولیس افسران کو اس لیے سزا دی کہ وہ علیمہ خان سمیت 10 ملزمان کے خلاف احتجاجی کیس میں عدالت کی جانب سے جاری کردہ چالان کے سمن کی تعمیل نہ کرا سکے۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکم عدولی پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا، جس کا جواب عدالت نے “غیر تسلی بخش” قرار دیا۔

قبل ازیں عدالت نے ایس پی راول، ایس ایچ او اور اے ایس آئی صادق آباد کو شوکاز نوٹس جاری کیے تھے، لیکن مقررہ وقت میں عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث سخت کارروائی عمل میں لائی گئی۔

ادھر پولیس نے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں علیمہ خان کے خلاف مقدمے کا چالان بھی جمع کرا دیا ہے۔ پراسیکیوشن کے مطابق، علیمہ خان اس کیس میں نامزد مرکزی ملزمہ ہیں جن پر کارکنان کو اشتعال دلانے، اکسانے اور عوام کو غیر قانونی احتجاج کی طرف راغب کرنے کا الزام ہے۔

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 21 نومبر 2022 کو واضح کیا تھا کہ اگر انتظامیہ کی اجازت کے بغیر احتجاج کیا گیا تو وہ غیر قانونی تصور ہوگا۔ اس کے باوجود، علیمہ خان پر الزام ہے کہ انہوں نے دفعہ 144 اور عدالتی احکامات کے باوجود عوام کو مشتعل کر کے احتجاج کی ترغیب دی، جو بعد میں پرتشدد صورت اختیار کر گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version