news

آئی ایم ایف کا پاکستان سے پاور سیکٹر کے گردشی قرضے میں اضافہ نہ کرنے کا مطالبہ

Published

on

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ موجودہ مالی سال کے دوران پاور سیکٹر کے گردشی قرضے میں کسی قسم کا نیا اضافہ نہ ہونے دیا جائے۔ یہ بات آئی ایم ایف وفد اور پاکستانی حکام کے درمیان ہونے والے حالیہ مذاکرات میں سامنے آئی، جہاں حکومت نے وفد کو بریفنگ دی کہ گردشی قرضہ ختم کرنے کے لیے 3 سے 6 سالہ اصلاحاتی منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے، جس کے تحت بتدریج بہتری لائی جائے گی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ بینکوں سے 1.2 ٹریلین روپے کے معاہدے کے نتیجے میں گردشی قرضہ کم ہو کر اب 400 ارب روپے کی سطح تک آ چکا ہے۔ مزید یہ کہ 2026ء سے ہر سال یکم جنوری کو ٹیرف ری بیسنگ کی جائے گی تاکہ نظام کو شفاف اور پائیدار بنایا جا سکے۔ اس دوران کیپٹو پاور پلانٹس پر لیوی اور ٹیرف سے متعلق بھی امور زیر غور آئے۔

آئی ایم ایف کو یہ بھی آگاہ کیا گیا کہ ترسیلات زر میں اضافے کے لیے مراعاتی اسکیم متعارف کروائی گئی ہے، جس پر رواں مالی سال میں 100 ارب روپے تک خرچ کیے جائیں گے تاکہ سمندر پار پاکستانیوں کو مزید سہولیات دی جا سکیں۔

اجلاس کے دوران سیلاب متاثرین کی مالی امداد اور نقصانات کا تخمینہ بھی پیش کیا گیا۔ حکام نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت اصلاحاتی اقدامات کے ذریعے نہ صرف گردشی قرضے پر قابو پائے گی بلکہ معاشی استحکام کی جانب بھی پائیدار پیشرفت کرے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version