news
جنگلات کی آگ سے امریکہ میں سالانہ 41 ہزار اموات
ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکہ میں جنگلات کی آگ (Wildfires) سے پیدا ہونے والا دھواں ہر سال تقریباً 41 ہزار افراد کی موت کا سبب بنتا ہے۔ محققین نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہی رجحان برقرار رہا تو 2050 تک یہ دھواں امریکیوں کے لیے موت کی ایک بڑی وجہ بن سکتا ہے۔
تحقیق کو معروف سائنسی جریدے “نیچر” (Nature) میں شائع کیا گیا ہے، جس میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ رواں صدی کے وسط تک جنگلاتی دھویں سے متعلق اموات کی سالانہ تعداد 26,500 سے 30,000 کے درمیان ہو سکتی ہے۔ یہ تعداد ان خطرات سے بھی زیادہ ہوگی جو شدید گرمی، زرعی نقصانات یا توانائی کی مہنگائی کے نتیجے میں پیش آ سکتے ہیں۔
تحقیق کے مرکزی مصنف مارشل برک کے مطابق جنگلات کی آگ کا دھواں صحت کے لیے جتنا سمجھا جاتا ہے، اس سے کہیں زیادہ سنگین خطرہ ہے۔ ماہرین نے مزید وضاحت کی کہ اس دھویں میں موجود باریک ذرات (Particulate Matter) انسانی پھیپھڑوں کی گہرائی تک پہنچ سکتے ہیں، حتیٰ کہ خون میں شامل ہو کر مختلف بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔
ان باریک ذرات کے سبب دمہ، پھیپھڑوں کا کینسر، قبل از وقت پیدائش، اسقاط حمل اور دل کے امراض کے خطرات میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ماہرین نے اس سلسلے میں فوری پالیسی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ اس خاموش خطرے سے بچا جا سکے۔