news

پاکستان اور سعودی عرب کا اسٹریٹجک دفاعی معاہدہ

Published

on


پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ایک نیا اسٹریٹجک دفاعی معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان فوجی و دفاعی تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جانا اور کسی بھی بیرونی جارحیت کے خلاف مشترکہ تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ اس معاہدے پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے دستخط کیے۔

مشترکہ اعلامیے کے مطابق، اس معاہدے کے تحت اگر کسی ایک ملک پر حملہ ہوتا ہے تو اسے دونوں ممالک پر حملہ تصور کیا جائے گا، یعنی جارحیت کی صورت میں مشترکہ ردعمل دیا جائے گا۔ یہ معاہدہ صرف دفاعی اشتراک کا اعلان نہیں بلکہ علاقائی اور عالمی امن کے فروغ میں دونوں ممالک کی مشترکہ سوچ اور عزم کی بھی عکاسی کرتا ہے۔

معاہدے پر دستخط سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی شاہی دیوان قصرِ یمامہ کا دورہ کیا، جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ گھڑ سواروں کے شاہی پروٹوکول، ایف-15 جنگی طیاروں کی فلائی پاسٹ، 21 توپوں کی سلامی اور فوجی گارڈ آف آنر کے ساتھ وزیراعظم کو خوش آمدید کہا گیا۔

اس موقع پر وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کے درمیان اہم دو طرفہ ملاقات بھی ہوئی جس میں مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال، مسئلہ فلسطین، اور قطر پر اسرائیلی حملوں سمیت خطے کے دیگر امور زیرِ بحث آئے۔ دونوں رہنماؤں نے فلسطینی عوام کے حق میں ایک مرتبہ پھر آواز بلند کی اور زور دیا کہ مشرق وسطیٰ میں امن کا حصول مسئلہ فلسطین کے حل سے مشروط ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ پاکستان، سعودی عرب کے مؤقف کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور مسئلہ فلسطین پر پاکستان کا مؤقف ہمیشہ دوٹوک رہا ہے۔

یہ ملاقات وزیراعظم کے تین ملکی دورے کا حصہ ہے، جس کے دوران وہ سعودی عرب کے بعد برطانیہ اور پھر امریکا روانہ ہوں گے، جہاں وہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب بھی کریں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version