news

حکومت کا سیلاب فنڈ کے لیے منی بجٹ لانے پر غور

Published

on

اسلام آباد:
وفاقی حکومت سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے ایک نئے منی بجٹ لانے پر غور کر رہی ہے، جس کا مقصد امیر طبقے سے اضافی ٹیکسز کی صورت میں محصولات جمع کرنا ہے۔ ذرائع کے مطابق، حکومت کی منصوبہ بندی ہے کہ مہنگی الیکٹرانک اشیا، سگریٹ، بڑی گاڑیاں اور درآمدی سامان پر فیڈرل لیوی عائد کی جائے تاکہ کم از کم 50 ارب روپے اضافی آمدنی حاصل کی جا سکے۔ اگر وزیراعظم شہباز شریف اس تجویز کی منظوری دے دیتے ہیں تو یہ منی بجٹ جلد نافذ کیا جا سکتا ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہونے والے حالیہ اجلاس میں اس مجوزہ منصوبے پر غور کیا گیا، جس میں سگریٹ کے ہر پیکٹ پر 50 روپے لیوی، مہنگے الیکٹرانک سامان پر 5 فیصد لیوی اور 1800 سی سی یا اس سے بڑی گاڑیوں پر بھی نیا ٹیکس عائد کرنے کی تجاویز شامل تھیں۔ اس کے علاوہ، ان 1,100 سے زائد درآمدی اشیا پر بھی لیوی لگائی جائے گی جن پر حالیہ بجٹ میں ریگولیٹری ڈیوٹی کم کی گئی تھی۔

یہ لیوی ایف بی آر کے روایتی ٹیکس نظام کا حصہ نہیں ہوگی بلکہ غیر ٹیکس آمدنی کے ذریعے حکومت کو ریونیو حاصل ہوگا تاکہ ٹیکس خسارے کو پورا کیا جا سکے۔ یاد رہے کہ جولائی سے اگست کے دوران 40 ارب روپے کا ٹیکس خسارہ سامنے آ چکا ہے جو ستمبر کے آخر تک 100 ارب روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔ حکومت کی جانب سے اس اقدام کے ذریعے نہ صرف سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فنڈز کی فراہمی ممکن ہو سکے گی بلکہ معیشت میں موجود مالیاتی دباؤ کو بھی کم کیا جا سکے گا۔ تاہم اس تجویز پر حتمی فیصلہ آئندہ دنوں میں متوقع ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version