news
کامن ویلتھ رپورٹ میں 8 فروری انتخابات میں دھاندلی کا انکشاف
کامن ویلتھ کی ایک خفیہ اور بعد میں لیک ہونے والی رپورٹ نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں 8 فروری 2024 کے عام انتخابات میں منظم دھاندلی اور انسانی و سیاسی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوئیں۔ برطانوی اخبار “دی ٹیلی گراف” کے مطابق، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوجی حمایت یافتہ حکومت نے انتخابی عمل میں مداخلت کرتے ہوئے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدواروں کو غیر منصفانہ طریقے سے محدود کیا، ان پر انتخابی نشان کے استعمال پر پابندی لگائی گئی اور انہیں آزاد حیثیت میں حصہ لینے پر مجبور کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق کئی پولنگ سٹیشنوں پر اصل نتائج کے فارم اور جاری کردہ حتمی نتائج کے فارموں میں واضح فرق تھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر کامیاب قرار دیا گیا۔ مبصرین کی 13 رکنی ٹیم نے اس انتخابی عمل کا مشاہدہ کیا، مگر کامن ویلتھ نے پہلی بار اپنی تاریخ میں رپورٹ کو شائع نہیں کیا۔ رپورٹ پہلے حکومت پاکستان کو غیر رسمی طور پر دی گئی تھی، جس پر مبینہ طور پر حکومت نے اس کی اشاعت روکنے کا مطالبہ کیا، اور دولتِ مشترکہ سیکریٹریٹ نے یہ مطالبہ مان لیا۔
رپورٹ میں آزادی اظہار، اجتماع اور انجمن سازی پر پابندیوں کا بھی ذکر ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کس طرح ریاستی مشینری کا استعمال کرتے ہوئے عمران خان کی غیر موجودگی میں ان کی جماعت کو سیاسی عمل سے باہر رکھا گیا۔ دولتِ مشترکہ کے ترجمان نے ردعمل میں کہا ہے کہ وہ آن لائن گردش کرنے والی رپورٹ سے واقف ہیں لیکن اصولی طور پر لیک شدہ دستاویزات پر تبصرہ نہیں کرتے۔ ان کے مطابق، رپورٹ حکومت پاکستان اور الیکشن کمیشن کو پہلے ہی فراہم کی جا چکی ہے اور یہ جلد باقاعدہ طور پر شائع کی جائے گی۔