news

عمران خان کا کامن ویلتھ رپورٹ پر ردعمل:

Published

on

پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کامن ویلتھ کی جانب سے 8 فروری 2024ء کے عام انتخابات پر لیک ہونے والی رپورٹ کو انتخابی دھاندلی کا ناقابل تردید ثبوت قرار دیا ہے۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں وکلاء اور اہل خانہ سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ رپورٹ نے واضح کر دیا ہے کہ کس بے شرمی اور ڈھٹائی سے پاکستان تحریک انصاف کا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ رپورٹ پہلے ہی حکومت پاکستان کو دی جا چکی تھی، لیکن الیکشن کمیشن کے سربراہ سکندر سلطان راجہ جیسے “بے ضمیر” افراد نے اس پر پردہ ڈالنے میں بھرپور کردار ادا کیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ووٹ چوری سنگین جرم ہے جس پر آئین کے آرٹیکل 6 کا اطلاق ہونا چاہیے، لیکن ملک میں اس وقت صرف “عاصم لاء” نافذ ہے اور باقی تمام قوانین معطل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے لیاقت چٹھہ جیسے افراد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے اپنے ضمیر کی آواز پر لبیک کہا، وہ قابل تحسین ہیں۔ عمران خان نے موجودہ حکومت کو “دھاندلی پر قائم” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے قانونی طور پر تسلیم کرنے کا وقت ختم ہو چکا ہے، اسی لیے پی ٹی آئی نے سینیٹ اور پارلیمانی کمیٹیوں سے استعفے دیے ہیں۔

سابق وزیراعظم نے پی ٹی آئی ارکان کو پیغام دیا کہ وہ عاصم لاء یا جیل سے نہ گھبرائیں، کیونکہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک فردِ واحد کی اقتدار کی ہوس کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ظلم جتنا بڑھے گا، ہمیں اتنا ہی مضبوط ہونا ہوگا۔ انہوں نے اپنی جماعت سے اتحاد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ حق پر ہونے کی وجہ سے ہمیں ڈرنے کی ضرورت نہیں، کیونکہ آخرکار فتح حق کی ہی ہوتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version