news

عرب اسلامی سربراہی اجلاس

Published

on

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں پیر کے روز عرب اور اسلامی ممالک کے دو اہم عرب اسلامی سربراہی اجلاس منعقد ہوئے، جن میں دنیا بھر سے مسلم اور خلیجی ممالک کے رہنما شریک ہوئے۔ ان عرب اسلامی سربراہی اجلاسوں میں اسرائیل کی حالیہ جارحیت، قطر پر حملے اور غزہ میں جاری ظلم و بربریت پر گہرے تحفظات اور شدید مذمت کا اظہار کیا گیا۔ اسلامی ممالک کے سربراہی اجلاس کے اختتام پر متفقہ اعلامیہ جاری کیا گیا، جس میں واضح طور پر کہا گیا کہ کسی بھی بہانے سے اسرائیلی جارحیت کو جواز فراہم کرنا ناقابل قبول ہے۔

اعلامیہ میں اسرائیل کے قطر پر بزدلانہ اور غیر قانونی حملے، جنگی جرائم اور غزہ میں جاری نسل کشی کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ تمام شریک ممالک نے قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی حملے کے بعد قطر کے تحمل اور دانشمندانہ رویے کو سراہا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ غیر جانبدار ثالثی کے مقام پر حملہ دراصل بین الاقوامی امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہے۔

شرکاء نے قطر، مصر اور امریکا کی ثالثی کوششوں کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن و سلامتی کے قیام کے لیے قطر کا تعمیری کردار قابل تعریف ہے۔ اعلامیہ میں اسرائیل کی طرف سے قطر کو دوبارہ نشانہ بنانے کی دھمکیوں کو یکسر مسترد کر دیا گیا اور کہا گیا کہ بین الاقوامی برادری کو اسرائیل کی ان کارروائیوں کا سخت نوٹس لینا چاہیے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے بھی اسرائیلی حملے کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور خطے میں قیامِ امن کی کوششوں کو تباہ کرنے کی دانستہ سازش قرار دیا۔ انہوں نے قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے عرب ٹاسک فورس کی تشکیل اور اسرائیل کے خلاف فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اگر مسلم دنیا نے اب بھی اتحاد نہ کیا تو اسرائیل اسی طرح انسانیت کے خلاف اقدامات کرتا رہے گا۔ ہمیں خاموشی کے بجائے متحد ہو کر مؤثر حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version