news
ڈیرہ غازی خان میں سیلاب کے بعد 2000 سال پرانے تاریخی سکے دریافت
پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان میں حالیہ سیلابی ریلے نے ایک تاریخی راز سے پردہ اٹھا دیا۔ سخی سرور کے قریب پہاڑی سلسلے کوہِ سلیمان سے آنے والے فلڈ واٹر کے ساتھ تقریباً دو ہزار سال پرانے سکے بہہ کر سامنے آ گئے۔ مٹی اور ملبے میں چھپے ہوئے یہ نوادرات پانی کے بہاؤ سے ظاہر ہوئے۔ اب تک تقریباً 400 سے زائد سکے دریافت ہو چکے ہیں، جن میں کُشن سلطنت کے بادشاہ ویما دیوا کے دور کے سکے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مغل، سکھ، درانی، تغلق، لودھی، اور برطانوی دور کے سکے بھی ملے ہیں، جبکہ چند سکے چین، عرب دنیا، خراسان اور وسطی ایشیا سے تعلق رکھتے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازی خان محمد عثمان خالد کے مطابق مقامی افراد نے 400 سے 500 سکے ضلعی انتظامیہ کے حوالے کیے، جنہیں محفوظ رکھنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ سکوں کو جمع کرانے والوں کے لیے تعریفی اسناد اور انعامات کی سفارشات بھیجی گئی ہیں۔ اس دریافت کے بعد پولیٹیکل اسسٹنٹ امیر تیمور اور ڈپٹی ڈائریکٹر آثار قدیمہ سلمان تنویر پر مشتمل ایک خصوصی ٹیم نے علاقے کا دورہ کیا اور نوادرات کا تفصیلی جائزہ لیا۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ یہ تاریخی دریافت علاقے کی ثقافتی اہمیت کو اجاگر کرے گی اور مستقبل میں تحقیق، سیاحت اور مقامی روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گی۔ ڈپٹی ڈائریکٹر آثار قدیمہ سلمان تنویر کے مطابق جلد ہی منظم کھدائی کا عمل شروع کیا جائے گا اور اس علاقے کو تحقیقی و سیاحتی مرکز بنانے کی تجاویز بھی تیار کی جا رہی ہیں۔