news
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی: قانون کی بالادستی اولین ترجیح
سپریم کورٹ میں سالانہ عدالتی تعطیلات کے بعد نئے عدالتی سال کے آغاز پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں ایک اہم جوڈیشل کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ججز، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نمائندگان نے شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیشہ قانون کی بالادستی کو ترجیح دی، عدالتی نظام میں شفافیت اور آسانی سے سائلین کو بروقت انصاف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ مقدمات کو جلد نمٹانا ہماری ترجیح ہے اور خوشی کی بات ہے کہ گزشتہ سال کی نسبت زیر التواء مقدمات میں کمی آئی ہے۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے بتایا کہ سپریم کورٹ میں اینٹی کرپشن ہیلپ لائن قائم کر دی گئی ہے، اور عوامی رائے کے لیے ایک خصوصی پورٹل بھی فعال کیا گیا ہے۔ وکلاء کے لیے سہولت مرکز قائم کیا گیا ہے جس کا باضابطہ افتتاح آج ہوگا اور یکم اکتوبر سے مکمل طور پر فعال ہو جائے گا۔ اس مرکز میں تمام قانونی معلومات مہیا کی جائیں گی، اور دفاتر کا روزمرہ کام متاثر نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ عدالتوں میں ڈیجیٹل کیس فائلنگ کا نظام متعارف کرایا گیا ہے اور ای-سروسز کا آغاز بھی کیا جا چکا ہے، جس سے عدالتی کارروائیوں کو مؤثر بنایا جا رہا ہے۔ چیف جسٹس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ نظام عدل میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا استعمال ناگزیر ہے، تاہم اس کے لیے فوری طور پر تیاری مکمل نہیں ہے۔
چیف جسٹس نے اندرونی آڈٹ کروانے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ عدالتی قواعد و ضوابط کو ایک دن میں نہیں بدلا جا سکتا، تاہم اس مقصد کے لیے پروپوزلز کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کی تجاویز کی روشنی میں آئندہ اقدامات کیے جائیں گے۔