news
شیخ رشید کی انصاف عام کرنے کی اپیل، فیصل آباد کیسز پر شدید تحفظات
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عدالتی نظام پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ وہ انصاف کو عام دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ ملک میں امن، سکون اور ترقی ممکن ہو۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کے بھتیجے کو فیصل آباد میں چار مقدمات میں دس دس سال کی سزا سنائی گئی، حالانکہ وہ کبھی فیصل آباد گیا ہی نہیں۔ شیخ رشید نے الزام لگایا کہ نہ انہیں جرح کی اجازت دی گئی اور نہ ہی مقدمے میں کوئی گواہ پیش کیا گیا، تمام وکیل اور گواہ سرکاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں انصاف کی دھجیاں اڑا دی گئی ہیں، غریب کارکنوں کو سزائیں دی گئی ہیں جن کے گھروں میں کھانے کو کچھ نہیں، بچوں کی اسکول فیس تک ادا نہیں ہو پا رہی۔ ان کا مطالبہ تھا کہ عوام کو سستا اور فوری انصاف فراہم کیا جائے کیونکہ یہی پاکستان کی ترقی کا راستہ ہے۔
شیخ رشید نے کسانوں کے مسائل پر بھی بات کی، انہوں نے بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کی مذمت کی اور کہا کہ اس کا سب سے بڑا نقصان پاکستان کے کسان کو اٹھانا پڑا۔ انہوں نے زور دیا کہ کسانوں کی عملی مدد کی جائے۔ کالا باغ ڈیم پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ بطور وزیر 16 سے 17 بار خدمات انجام دے چکے ہیں اور ہر بار ڈیم بنانے کی کوشش کی گئی، مگر سندھ کے عوام کالا باغ ڈیم کو قبول نہیں کرتے، جس کے باعث یہ منصوبہ ہمیشہ تنازع کا شکار رہا۔