news

یوٹیلٹی اسٹورز کی بندش، ملازمین کے لیے 30.21 ارب روپے کا پیکیج منظور

Published

on

اسلام آباد:
وفاقی حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کی منظم بندش کے لیے بڑا مالی فیصلہ کرتے ہوئے 30.216 ارب روپے کے مالی پیکیج کی منظوری دے دی ہے۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں، جو وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت منعقد ہوا، فیصلہ کیا گیا کہ 25 ارب روپے ملازمین کی برطرفی کے لیے بطور گولڈن ہینڈ شیک جبکہ بقیہ 5 ارب روپے واجبات، تنخواہوں اور 832 عارضی ملازمین کی ادائیگی کے لیے مختص کیے جائیں گے، جنہیں بھی ایک سال کے اندر فارغ کر دیا جائے گا۔

اجلاس میں یوٹیلٹی اسٹورز کی بندش کے لیے تکنیکی ضمنی گرانٹ اور فنڈنگ پلان کی منظوری دی گئی، ساتھ ہی ملازمین کے واجبات، گریجویٹی اور دیگر مراعات کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا گیا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ یو ایس سی کے اثاثے اور جائیدادیں رواں مالی سال فروخت کی جائیں گی اور حاصل شدہ رقم بندش کے اخراجات پورے کرنے میں استعمال ہو گی، تاہم بعض جائیدادوں کی قانونی ملکیت ادارے کے نام نہ ہونے کے باعث مشکلات درپیش ہیں۔

وزیر خزانہ نے بندش کے عمل کو شفاف اور ذمہ دارانہ انداز میں مکمل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ملازمین کے حقوق کا مکمل تحفظ یقینی بنائے گی۔

یاد رہے کہ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن 1971 میں قائم کی گئی تھی اور ملک بھر میں 5,600 سے زائد آؤٹ لیٹس کے ذریعے سستی اشیائے خوردونوش فراہم کرنے میں نمایاں کردار ادا کرتی رہی، مگر کئی برسوں کی بدانتظامی اور نقصان کے باعث بالآخر حکومت نے بغیر کسی کو جوابدہ ٹھہرائے ادارے کو بند کرنے کا فیصلہ کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version