news
وفاق کا موسمیاتی تبدیلی، سیلاب اور نئے ڈیموں پر گرینڈ ڈائیلاگ کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے ملک میں جاری شدید موسمیاتی تبدیلیوں، سیلابی صورتحال اور پانی کی قلت جیسے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قومی سطح پر گرینڈ ڈائیلاگ شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس مقصد کے لیے وزیراعظم کی زیرِ قیادت ایک اعلیٰ سطح کی سیاسی کمیٹی جلد تشکیل دی جائے گی، جو تمام پارلیمانی جماعتوں سے رابطہ کرکے حکمت عملی مرتب کرے گی۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے اس حوالے سے تفصیلی مشاورت کی ہے۔ مشاورت میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور اس سے پیدا ہونے والے خطرات کو ایک قومی ایشو کے طور پر سامنے لایا جائے گا۔ پارٹی کی جانب سے جلد ایک سیاسی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جو مشاورت کی روشنی میں ایک آل پارٹیز کانفرنس (APC) بلانے کی تیاری کرے گی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اس سلسلے میں ایک پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز بھی زیرِ غور ہے، جس میں ارکانِ اسمبلی، ماحولیاتی و موسمیاتی ماہرین، اور آبی وسائل کے ماہرین شامل ہوں گے۔ یہ کمیٹی نئے ڈیمز کی تعمیر اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پالیسی سازی اور منصوبہ بندی کرے گی۔
متوقع ہے کہ ان تجاویز پر اتفاقِ رائے کے بعد ایک ٹاسک فورس بھی تشکیل دی جائے گی، جس میں وفاق، تمام صوبے، ماہرین، اور دیگر متعلقہ ادارے شامل ہوں گے۔ اس ٹاسک فورس کا مقصد چھوٹے، درمیانے اور بڑے ڈیمز کی فوری تعمیر کے لیے عملی اقدامات کرنا ہوگا۔
وفاقی حکومت اس حوالے سے نہ صرف اپنے وسائل بروئے کار لائے گی بلکہ عالمی مالیاتی اداروں سے بھی فنڈنگ کے لیے رجوع کرے گی۔ حکومت کا مؤقف ہے کہ ایسے تمام منصوبے قومی اتفاقِ رائے سے ترتیب دیے جائیں تاکہ کوئی بھی آبی منصوبہ متنازع نہ بنے۔
وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی، کھیئل داس کوہستانی نے تصدیق کی ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اس موضوع پر صوبائی حکومتوں سے پہلے ہی مشاورت کر چکے ہیں، اور حکومت ہر ممکن حد تک جامع اور متفقہ حکمت عملی اپنانے کے لیے پرعزم ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور آبی وسائل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پائیدار پالیسی کی تشکیل وقت کی اہم ترین ضرورت بن چکی ہے، اور یہ عمل جلد عملی اقدامات میں تبدیل کر دیا جائے گا۔