news
قائمہ کمیٹی کا اجلاس، آبی گزرگاہوں پر قبضہ کرنے والوں کو پھانسی دینے کی تجویز
اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کے اجلاس میں اراکین نے وزارت کی کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ قائمہ کمیٹی اجلاس کی صدارت چیئرپرسن منزہ حسن نے کی، جنہوں نے وزارت کی جانب سے بروقت بریفنگ نہ دینے پر سخت تنقید کی۔ اجلاس کے دوران سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی نے بھی وزارت کی نااہلی کا اعتراف کرتے ہوئے معذرت کر لی۔
ممبران نے کہا کہ گلیشیئرز سے متعلق فریم ورک اور سیلابی صورتحال پر مناسب معلومات فراہم نہیں کی جاتیں، جبکہ این ڈی ایم اے تو متحرک ہے مگر ضلعی سطح پر ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز فعال نہیں۔ اراکین نے شکوہ کیا کہ متاثرہ علاقوں میں صرف فوٹو سیشن ہوتے ہیں اور حقیقی انفرا اسٹرکچر کی تعمیر پر کوئی کام نہیں ہوتا۔
اجلاس میں کسانوں کے مسائل، جنوبی پنجاب میں فنڈز کی کمی، اور ٹمبر مافیا کے جنگلات تباہ کرنے جیسے اہم نکات بھی اٹھائے گئے۔ شائستہ پرویز نے کہا کہ معیشت کو سب سے زیادہ نقصان جنگلات کی کٹائی اور ٹمبر مافیا پہنچا رہا ہے، جس پر فوری کارروائی ضروری ہے۔
سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے رکن طاہرہ اورنگزیب نے تجویز دی کہ آبی گزرگاہوں پر قبضہ کرنے والے اور ان کو این او سی جاری کرنے والے افراد کو پھانسی دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسا جرم نہ کرے۔ چیئرپرسن کمیٹی نے اس تجویز کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد ہوا ہے اور اب ٹمبر مافیا کے خلاف بھی سخت ایکشن ہوگا۔
اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صوبوں کو شامل کیا جائے اور کلائمٹ چینج اتھارٹی کو طلب کر کے جوابدہ بنایا جائے۔