news

ضم اضلاع کے ترقیاتی منصوبے، فنڈز اور این ایف سی پر اہم اجلاس

Published

on

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت ضم اضلاع کے لیے قائم جائنٹ اسٹیئرنگ کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، انجینئر امیر مقام اور وزیراعظم کے معاون خصوصی مبارک زیب سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں ضم اضلاع کے تیز رفتار ترقیاتی پروگرام کے تحت جاری منصوبوں پر تفصیلی غور کیا گیا اور فنڈز کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں گھروں کو سولر سسٹم کی فراہمی، پولیس انفراسٹرکچر کی تعمیر اور فاٹا یونیورسٹی کو مستحکم کرنے کے لیے مشترکہ منصوبوں پر اتفاق ہوا، جبکہ ترجیحات کے تعین کے لیے ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ سولر منصوبے کی لاگت تقریباً 13.3 ارب روپے بتائی گئی۔

اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ وفاق کی جانب سے وعدے کے باوجود ضم اضلاع کو مطلوبہ فنڈز فراہم نہیں کیے گئے۔ گزشتہ چھ سالوں میں سالانہ 100 ارب روپے دینے کے وعدے کے برعکس صرف 158 ارب روپے جاری کیے گئے جبکہ 600 ارب روپے ملنے تھے۔ اس کے باعث صوبائی حکومت کو اپنے وسائل سے اربوں روپے اضافی خرچ کرنے پڑ رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ضم اضلاع کا مسئلہ صرف صوبے کا نہیں بلکہ پورے ملک کا ہے، سب کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے نئی این ایف سی ایوارڈ کو وقت کی ضرورت قرار دیا اور کہا کہ اگر ضم اضلاع کو ان کا 4.8 فیصد حصہ مل جائے تو ان کے بیشتر مسائل حل ہوسکتے ہیں۔

اجلاس کے شرکاء نے اتفاق کیا کہ امن و امان کی بحالی، انفراسٹرکچر کی بہتری، تجارتی سرگرمیوں کے فروغ اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا اولین ترجیحات ہونی چاہییں تاکہ مقامی عوام کی محرومیوں کا ازالہ ہوسکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version