news

پاکستان میں نئے گیس کنکشنز کی پابندی ختم کرنے کی سمری کابینہ کو ارسال

Published

on


پاکستان میں نئے گیس کنکشنز پر عائد پابندی ختم کرنے کے لیے پٹرولیم ڈویژن نے وفاقی کابینہ کو سمری بھیج دی ہے۔ ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر ایک لاکھ 20 ہزار نئے کنکشن فراہم کیے جائیں گے اور ان درخواست گزاروں کو ترجیح دی جائے گی جنہیں پہلے ڈیمانڈ نوٹس جاری ہو چکے یا جنہوں نے ایمرجنسی فیس جمع کرائی مگر پابندی کے باعث کنکشن حاصل نہ کرسکے۔ پاکستان اندازاً ڈھائی لاکھ سے زائد افراد اس زمرے میں آتے ہیں، تاہم انہیں اس بات کا حلف دینا ہوگا کہ وہ پرانے دعوؤں یا کنکشن فیس میں اضافے کے خلاف عدالت سے رجوع نہیں کریں گے۔ اس وقت ملک میں گیس کمپنیوں کے پاس تقریباً 35 لاکھ نئی درخواستیں زیر التوا ہیں۔

اطلاعات کے مطابق نئے کنکشنز کی فیس 40 ہزار سے 50 ہزار روپے مقرر کی جائے گی جبکہ صارفین کو نوٹیفائیڈ ری گیسیفائیڈ لیکویفائیڈ نیچرل گیس (آر ایل این جی) کے نرخ پر بل جاری ہوگا جو فی الوقت 3 ہزار 200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہے۔ جی ایس ٹی سمیت یہ قیمت 3 ہزار 900 سے 4 ہزار روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تک پہنچ جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق، نئے کنکشنز دینے کی تجویز اس لیے بھی دی گئی ہے تاکہ نیٹ ورک میں موجود اضافی گیس کو استعمال کیا جا سکے جو پائپ لائن سسٹم اور ریاستی معاہدوں کے لیے خطرہ بن رہی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version